- امریکا میں گرفتار پاکستانی آصف مرچنٹ نے الزامات سے انکار کردیا
- وزیراعلیٰ سندھ کا کابینہ ارکان کے ہمراہ فیضان مدینہ کا دورہ
- ملک بھر میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت آج منایا جائے گا
- کوئٹہ: کانگو وائرس سے ایک اور مریض دم توڑ گیا، دو کی حالت تشویشناک
- آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، وزیراعظم
- نئی دہلی کی بھارتی مسلمانوں سے متعلق خامنہ ای کے بیان کی مذمت
- سندھ بار کونسل میں صوبائی بار کونسلز کی کورآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس
- کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
- ایٹمی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کے حل کی کلید ہے، چیئرمین پی اے ای سی
- جیکب آباد؛ پولیوورکرز کے سیکیورٹی انتظامات میں غفلت پرڈی سی اور ایس ایس پی فارغ
- بلوچستان حکومت کے وزیر کی جیت کالعدم، 15 حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم
- کراچی سائٹ سپر ہائی وے پر مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک ایک زخمی حالت میں گرفتار
- بھارت ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گیا
- حدت پھلوں کے رس سے غذائیت کم نہیں کرتی، تحقیق
- گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور پرتگالی سرمایہ کاروں کے وفد کی ملاقات
- ایشیائی ترقیاتی بینک اور پاکستان کے درمیان 720 ملین ڈالر کے 2 منصوبوں پر دستخط
- صوابی میں لوڈشیڈنگ سے تنگ شہریوں کو تربیلا ڈیم کے سامنے دھرنا
- ماہی گیروں کا 20 ستمبر کو الیکشن کا مطالبہ، تعطل پر لانچوں کی آمدورفت بند کرنے کی دھمکی
- بھارت: 15 خواتین کے ساتھ شادی کر کے نازیبا ویڈیو بنانے والا شخص گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: شاداب کی پینتھرز نے شاہین کی لائنز کو 84 رنز سے ہرادیا
عمارتوں کو گرم یا ٹھنڈا رکھنے کا نیا طریقہ کار متعارف
ہارورڈ: ایک تحقیق ٹیم نے عام دستیاب ایک مادے کا استعمال کرنے کا طریقہ کار متعارف کرایا جس سے عمارت کو ٹھنڈا اور گرم رکھا جاسکتا ہے۔
کیلیفورنیا میں سیموئیلی اسکول آف انجینئرنگ میں میٹریل سائنس اور انجینئرنگ کے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر اسوتھ رامن کی قیادت میں تحقیقی ٹیم نے حال ہی میں سیل رپورٹس فزیکل سائنس میں ایک مطالعہ شائع کیا ہے جس میں عام مواد کے ذریعے تابناک حرارت کی نقل و حرکت کو بہتر بنانے کے لیے نئے طریقہ کی تفصیل دی گئی ہے۔
تابناک حرارت اس حرارت کو کہا جاتا ہے جو بذریعہ گرم سطح سے خارج ہوکر ہمارے جسموں اور گھروں کو گرم کرتی ہے اور برقی مقناطیسی لہروں میں سفر کرتی ہے۔
عمارتوں کو گرمیوں میں ٹھنڈا اور سردیوں میں گرم رکھنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ جب باہر کا درجہ حرارت زیادہ ہوتا ہے تو یہ زمین اور پڑوسی دیواروں سے گرمی کو برقرار رکھتی ہیں۔ موسم سرما میں ان کا گرم رہنا بھی اتنا ہی مشکل ہوتا ہے کیونکہ بیرونی درجہ حرارت گر جاتا ہے اور عمارتیں گرمی سے محروم ہو جاتی ہیں۔
تاہم، سورج کی روشنی کو منعکس کرنے اور گرمی کو کم کرنے کے لیے چھتوں پر سفید پینٹ کے کامیاب تجربے کے بعد امریکی محققین نے دیواروں اور کھڑکیوں کو عام مواد سے کوٹنگ کر کے ایک ایسا ہی غیر فعال ریڈی ایٹو کولنگ اثر پیدا کرنے کا طریقہ کار وضع کیا ہے جو حرارت کا بہتر انتظام کر سکتا ہے۔
اسوتھ رامن نے کہا کہ ہم خاص طور پر پرجوش ہوئے جب ہم نے پایا کہ پولی پروپیلین (polypropylene) مواد جسے ہم گھریلو پلاسٹک سے حاصل کرتے ہیں، گھروں کی کوٹنگ میں بہت مؤثر طریقے سے تابکاری یا روشنی کو جذب کر سکتا ہے۔
یہ مادہ دنیا میں پھیلا ہوا ہے لیکن، اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم انہیں مستقبل قریب میں عمارتوں کو ٹھنڈا اور گرم رکھنے کیلئےاستعمال ہوتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔