- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر 19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج عقیدت واحترام سے منائی جائیگی
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
- کراچی: ٹرین کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- پشاور؛ صوبائی حکومت کی جانب سے ٹی ایم اوز کو اضافی فنڈز جاری
- کراچی: منگھوپیر گرم چشمہ کے قریب لاش برآمد
- جلسے کے الفاظ پر قائم ہوں، معافی نہیں مانگوں گا، علی امین گنڈاپور
- امریکی شخص کا آنکھیں بند کر کے باسکٹ بال شاٹ کا ریکارڈ
شکرگزاری کا اظہار ذہنی صحت کیلئے مفید ہے
الینوئے: ہمیں یہ معلوم ہے کہ شکرگزاری کی عادت خوشی کو بڑھاتی ہے لیکن خاندانوں میں یہ صرف اپنے پیاروں کیلئے شکر گزار ہونا کافی نہیں بلکہ دوسروں کا بھی آپ کیلئے ایسی ہی جذبات کا مظاہری کرنا آپ کیلئے بہتر ذہنہ صحت کا باعث ہوسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف الینوئے کے محققین نے اس سے قبل شادی شدہ جوڑوں کے تعلقات کی حد تک شکر گزاری کے مثبت اثرات کی کھوج کی تھی۔
تاہم نئی تحقیق میں خاندانوں کا احاطہ کیا گیا ہے کہ دوسروں کی جانب سے خود کیلئے بھی شکرمندی یا حوصلہ افزائی کا مظاہرہ والدین اور بچوں کے تعلقات کو بھی بہتر بناتا ہے اور افراد کی ذہنی صحت کو فروغ دے سکتا ہے۔
سرکردہ محقق ایلن بارٹن کا کہنا تھا کہ اس مطالعے میں ہم وسیع تر خاندانی تناظر میں تشکر کے مثبت اثرات کو تلاش کرنا چاہتے تھے اور آیا یہ انفرادی اور رشتے کی فلاح و بہبود اور والدین کے تعلقات پر فرق ڈالتا ہے یا نہیں۔
اس تحقیق میں 593 والدین کا ڈیٹا شامل کیا گیا جو شادی شدہ تھے اور جن کا کم از کم ایک بچہ 4 سے 17 سال کے درمیان تھا۔
محققین نے بچوں کو عمر کے دو حصوں میں تقسیم کیا – 4 سے 12 اور 13 سے 18۔ ایلن بارٹن نے نوٹ کیا کہ نوجوانوں سے شکرمندی کی توقع کی جاسکتی ہے کیونکہ کہ وہ والدین اور اقارب کے احسان کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں تاہم تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ چھوٹے بچے بھی شکریہ ادا کر سکتے ہیں تاہم وہ اس کا اظہار مختلف طریقے سے کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔