- پاکستان میں آن لائن،ڈیجیٹل مالی لین دین میں اضافہ
- وفاق نے 18 ویں ترمیم پرعمل شروع کردیا، ساری وزارتیں ختم کردیں، وزیراعلیٰ سندھ
- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کب تک ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
انٹربینک میں ڈالر مہنگا، اوپن مارکیٹ میں قدر مستحکم
کراچی: گلوبل ٹریژری ادارے ٹریس مارک کی آئی ایم ایف سے قرضوں کی منظوری کے بعد ڈی ویلیوایشن کا عمل شروع ہونے کی پیشگوئی کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر مضبوط ثابت ہوا۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 09 پیسے کے اضافے سے 278 روپے 64 پیسے کی سطح پر بند ہوئے ۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر تسلسل سے بغیر کسی تبدیلی کے 280 روپے 40پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ٹریس مارک نے دوبارہ گرے مارکیٹ کی سرگرمیاں شروع ہونے پر یہ پیشگوئی کی ہے کہ اس کے نتیجے میں بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر اور برآمدی آمدنی کی ترسیلات کی قانونی چینلز کے ذریعے آمد میں کمی کا خدشہ ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے تیل کی خریداری کے لیے 50 کروڑ ڈالر کے قرضوں کے اجرا، چینی بینکوں سے 15ارب ڈالر کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت سے متعلق پیشرفت اور جولائی میں توقع سے زیادہ 2ارب ڈالر کی ورکرز ریمیٹنسز موصول ہونے جیسی مثبت اطلاعات نظرانداز رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔