- رحمتیں بانٹتا ہر سمت وہ ذی شان گیا۔۔۔۔۔ ! رحمتہ اللعالمین ﷺ
- سیرت خاتم النبیین، رحمۃ للعالمین ﷺ
- حسن نصراللہ کی تقریر کے دوران اسرائیلی طیاروں کی بیروت میں گھن گرج
- سی آئی اے افسر کومختلف ممالک میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر بڑی سزا
- کراچی: رہائشی عمارت کی چھت سے گر کر کمسن بچہ جاں بحق
- کراچی: ہوٹل میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: سُپر ہائی وے پر حادثے میں نوجوان جاں بحق
- کے-الیکٹرک کی بجلی چوری روکنے کیلئے سندھ اسمبلی کی کمیٹی سے مدد کی درخواست
- وفاقی حکومت پر سال 2030 تک 49 ہزار 629 ارب روپے کے مقامی قرضے واجب الادا
- حدود سے تجاوز کرنے کا معاملہ، ٹرٹل بیچ ہاکس بے پر واقع تفریحی ہٹس کو نوٹس جاری
- چیمپئنز ون ڈے کپ: اسٹالینز نے ڈولفنز کو 174 رنز کے بھاری مارجن سے ہرادیا
- پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کو اعلیٰ معیار پر ترقی دے گا، صدر مملکت
- فرانسیسی سفیر کی سندھ میں متبادل توانائی کے منصوبوں کی تعریف، سرمایہ کاری کا عندیہ
- اسرائیل نے سرخ لکیر پار کرکے اعلان جنگ کردیا، سربراہ حزب اللہ
- لاہور: پولیس نے صنم جاوید کے والد کو گرفتار کرلیا
- بھارتی لیفٹننٹ جنرل کا عالمی امن مشن میں مصروف پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت کا اعتراف
- لبنان پر حملے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، قابل مذمت ہے، اسپین
- رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ’منشیات فروش‘ کو عدالت نے شک کا فائدہ دے کر بری کردیا
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں چین کا مسلسل تعاون قابل تحسین ہے، وزیراعظم
- اسرائیل نے غزہ میں بچوں کے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی، اقوام متحدہ
سخت پابندیوں کے باوجود اربوں ڈالر اور یورو روس منتقل
لندن: امریکا اور یورپ کی اپنے کرنسی نوٹوں کی برآمد پر پابندی کے باوجود اربوں ڈالر اور یورو روس منتقل ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یوکرین پر حملے کے بعد مارچ 2022 میں امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے اپنے بینک نوٹوں کی برآمد پر پابندی عائد کیے جانے کے باوجود تقریبا 2.3 بلین ڈالر اور یورو کے کرنسی نوٹ روس بھیجے جا چکے ہیں۔
اس سے پہلے رپورٹ نہ کیے گئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس نقد درآمدات کو روکنے والی پابندیوں سے بچنے میں کامیاب رہا ہے ، اور یہ تجویز کرتا ہے کہ ڈالر اور یورو تجارت اور سفر کے لئے مفید کرنسی ہیں۔
معلومات کو ریکارڈ اور مرتب کرنے والے ایک تجارتی سپلائر سے حاصل کردہ کسٹم ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ نقد رقم متحدہ عرب امارات اور ترکی سمیت ممالک سے روس منتقل کی گئی تھی ، جنہوں نے روس کے ساتھ تجارت پر پابندی عائد نہیں کی ہے۔ ریکارڈ میں آدھے سے زیادہ کا اصل ملک بیان نہیں کیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت نے دسمبر میں روس کو پابندیوں سے بچنے میں مدد کرنے والے مالیاتی اداروں کو جرمانے کی دھمکی دی تھی اور 2023 اور 2024 کے دوران تیسرے ممالک کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
پابندی کے تحت یورپ میں بینک آف روس کے تقریبا 300 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی منجمد کر دیے گئے ہیں۔
چین کا کرنسی نوٹ یوآن ادائیگی میں مسائل کے باوجود ماسکو میں سب سے زیادہ تجارت کرنے والی غیر ملکی کرنسی بن گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔