- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا افراد کی عدم بازیابی کیلئے ہر ممکن اقدامات کرنے کا حکم
- پاسپورٹ پرنٹنگ کی نئی مشین کیلیے تاحال رقم جاری نہ ہوسکی، 8 لاکھ افراد پاسپورٹ ملنے کے منتظر
- "بھارت کیلئے فائنل میں گول کرنیوالا بارڈر پر پانی کی بوتلیں بیچتا تھا"
- عارف علوی کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، مجوزہ آئینی ترمیم پر مشاورت
- سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- آئی ایم ایف کا مختلف عدالتوں میں زیر التواء ٹیکس کیسز کی پیروی تیز کرنیکا مطالبہ
- بلوچستان میں رواں سال کا ایک اور پولیو کیس رپورٹ: تعداد 13 ہوگئی
- گوادر؛ مچھلی کا غیرقانونی شکارکرنے والے ٹرالرکی فشریز اہلکاروں پرفائرنگ
- پیپلز پارٹی چاہتی ہے جو بھی آئینی ترامیم ہوں سب سیاسی جماعتوں کیساتھ مل کر ہوں، شرجیل میمن
- درختوں سے محبت کرنیوالے نے 50 سال پرانا درخت گود لے لیا
- آئینی ترمیم کے صرف ذاتی مقاصد ہیں ملک کے لئے کچھ نہیں ہو رہا، فواد چوہدری
- آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کریں گے تو قسط جاری ہوگی، وزیر مملکت خزانہ
- پی ٹی آئی کے 6 گرفتار ایم این ایز کہاں ہیں؟ آئی جی اسلام آباد نے جواب جمع کرادیا
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں، کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج
- خالصتان رہنما قتل سازش؛ امریکی عدالت نے بھارتی مشیر قومی سلامتی کو طلب کرلیا
- بی آر ٹی پشاور کے کنٹریکٹرز اور نیب کے درمیان عدالت سے باہر تصفیہ
- کراچی میں بھائی نے غیرت کے نام پر بہن،بہنوئی کو قتل کردیا
- سابق ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی 2 سال بعد جیل سے رہا
- وزیراعلی کے پی کیخلاف اثاثہ جات کیس میں نیب کو جواب جمع کرنے کا حکم
- ڈیوڈ وارنر 'ڈان' بن گئے، بڑی لالی پاپ، گن کیساتھ تصاویر وائرل
اسرائیل کی مالی مشکلات میں اضافہ، کریڈٹ ریٹنگ میں کمی
نیویارک: غزہ پر بارود کی برسات کرنے والے اسرائیل کی معیشت کو جھٹکے لگنا شروع ہو گئے، کریڈٹ ریٹنگ میں واضح کمی نے اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو “اے پلس” سے گھٹا کر “اے” کر دیا ہے۔
فچ نے اسرائیلی ریٹنگ کے نقطہ نظر کو بھی منفی رکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس میں مزید گراوٹ ممکن ہے، رپورٹ میں غزہ میں جنگ اور بگڑتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خطرات کو ریٹنگ میں کمی کی وجہ بتایا گیا ہے۔
ریٹنگ ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے خیال میں غزہ کا تنازع 2025 تک جاری رہ سکتا ہے اور اس کے دیگر محاذوں تک پھیلنے کے خطرات موجود ہیں۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزل سموٹریچ نے ایکس کو بتایا کہ “جنگ کے بعد درجہ بندی میں کمی اور اس سے پیدا ہونے والے جیو پولیٹیکل خطرات فطری ہیں۔
گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے میں اسرائیل کا شیکل 1.7 فیصد تک گر گیا اور تل ابیب میں اسٹاک ایک فیصد سے زیادہ کی کمی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ سرمایہ کار اسرائیل پر ممکنہ حملے کے بارے میں فکرمند ہیں۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگر زیادہ فوجی اخراجات اور معاشی غیر یقینی صورتحال جاری رہی تو 2025 کے بعد بھی ملک کے قرضوں میں اضافہ کا رجحان برقرار رہے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔