- سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنانے والوں سے سلوک بھی ویسا ہی ہوگا، عظمی بخاری
- پاکستانی معاشرے کو اسلامی معاشرہ کیسے بنایا جایا
- ایف بی آر کا غیر منقولہ جائیداد کی قیمتوں میں 75فیصد تک اضافہ کا فیصلہ
- پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، صدر مملکت آصف زرداری
- ملتان ٹیسٹ کی دوسری اننگز؛ آغا سلمان کی مزاحمت دم توڑ گئی
- ممکنہ آئینی ترمیم کا مسودہ عام کرنے سے متعلق درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ ابرار احمد کی دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت بھی مشکوک
- سوشل میڈیا ایکٹوسٹ آغا شیخ سرور کو 15 اکتوبرتک بازیاب کروانے کا حکم
- سابق سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کی گرفتاری سامنے آنے پر درخواست خارج
- شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس؛ راولپنڈی میں 8 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ
- کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس ڈیڑھ ماہ بعد بحال
- ملتان ٹیسٹ؛ پاکستانی بالرز کیلئے ڈراؤنا خواب بن گیا
- روس اور چین کے وزرائے اعظم آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے
- وزیراعظم کی دکی میں کان کنوں پردہشت گرد حملے کی مذمت
- دورہ آسٹریلیا؛ قومی ٹیم کا اعلان نئی سلیکشن کمیٹی کرے گی
- قائد اعظم یونیورسٹی میں طلبا گروپوں میں تصادم، طلبا زخمی
- سمندری طوفان ملٹن سے فلوریڈا میں تباہی، 10 افراد ہلاک، 30 لاکھ بجلی سے محروم
- کم کھانے اور زندگی کے دورانیے کے درمیان اہم تعلق کا انکشاف
- امریکی ریسٹورانٹ کا 75 ویں سالگرہ منانے کا انوکھا انداز
- شدید شمسی طوفان زمین کی جانب گامزن، ماہرین کا انتباہ
فیض حمید آخر وقت تک فوج کا سربراہ بننے کی کوشش کرتے رہے، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیردفاع اور ن لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیض حمید آخری لمحے تک فوج کا سربراہ بننے کی کوشش کرتے رہے۔
خواجہ آصف کا ایک چینل کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ لینے سے قبل سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید فوج کے سربراہ بننے کے خواہش مند تھے اوراس کے لیے انہوں نے بہت کوششیں کیں۔ سابق آرمی چیف قمرجاوید باجوہ نے بھی جنرل فیض کے لیے ان سے اور ان کی پارٹی قیادت سے مسلسل رابطہ کرتے اور اس سلسلے میں تعاون کی درخواست کرتےرہے۔ جنرل فیض نے بھی رابطہ کیا تھا۔
رہنما ن لیگ کے مطابق یہ کہنا درست ہے کہ جنرل باجوہ نے یہ کہا تھا کہ فیض حمید کے نام سے وہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور عاصم منیر کے نام سے نواز شریف اور شہبازشریف پیچھے ہٹ جائیں۔ جنرل باجوہ سے ملنے ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر جاتا تھا اور اس بات کے گواہ اس وقت کی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر احمد علی خان بھی ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد سیاست میں جو واقعات ہوئے ان میں جنرل فیض کا ضرور ہاتھ ہے۔ وہ باز نہیں آ سکتے تھے کیونکہ جس شخص نے لامحدود اختیارات استعمال کیے ہوں اسے پھربیک سیٹ لینا ہضم نہیں ہوتا۔ یہ سب کام اکیلے جنرل فیض کا نہیں ہوگا۔ انہوں نے اپنا تجربہ ضرور شئیر کیا ہوگا ہدف دیے ہوں گے اور اسٹریٹجک ایڈوائزر کے طور پر کردار ادا کیا ہوگا۔ حالات اور واقعات اسی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔