- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر 19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج عقیدت واحترام سے منائی جائیگی
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
- کراچی: ٹرین کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- پشاور؛ صوبائی حکومت کی جانب سے ٹی ایم اوز کو اضافی فنڈز جاری
- کراچی: منگھوپیر گرم چشمہ کے قریب لاش برآمد
- جلسے کے الفاظ پر قائم ہوں، معافی نہیں مانگوں گا، علی امین گنڈاپور
- امریکی شخص کا آنکھیں بند کر کے باسکٹ بال شاٹ کا ریکارڈ
ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس میں کھربوں روپے کی ریکوریز نہ ہونے کا انکشاف
اسلام آباد: ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس میں کھربوں روپے کی ریکوریاں نہیں ہو سکیں۔
ذرائع کے مطابق 3 ہزار سے زائد نوٹسز کی میعاد گزرنے کے باوجود 80 ارب روپے کی ریکوری نہیں ہو سکی۔ 1173 ٹیکس دہندگان کی آمدنی پر درست حساب نہ ہونے سے 104 ارب روپے انکم ٹیکس کا نقصان ہوا۔
ایف بی آر کے پاس متعدد ریکوریوں کے لیے حتمی ڈیڈ لائن نہیں ہے۔ 519 ٹیکس نادہندگان نے سروسز کی فراہمی، سپلائی اور کنٹریکٹس پر 41 ارب روپے ودہولڈنگ ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ودہولڈنگ ٹیکس کی چوری پر ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریفنڈ میں فراڈ پر کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ 2 ہزار 604 ٹیکس نادہندگان پر لیٹ پیمنٹ ڈیفالٹ سرچارج نہ لگنے سے 11 ارب روپے ریکور نہیں ہوئے۔
اسی طرح ریٹیلرز، ہول سیلرز اور ڈسٹری بیوٹرز کی جانب سے انکم ٹیکس ادا نہ کرنے سے ایف بی آر کو 9 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران نان ریکوریوں کی بھی نشاندہی کی گئی۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں نان ریکوریوں پر ایف بی آر کی ناقص کارکردگی کی نشاندہی بھی کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔