- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
- حکومت کو بتادیا جلدی کیا ہے بل کو مؤخر کردیں، مولانا عبدالغفور حیدری
آئندہ مالی سال معاشی ترقی میں اضافہ، مہنگائی میں کمی متوقع، وزارت خزانہ
اسلام آباد: وزارت خزانہ نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے دوران ملک کی معاشی ترقی میں اضافہ جبکہ مہنگائی میں کمی کا امکان ظاہر کر دیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے میڈیم ٹرم میکرو اکنامک فریم ورک جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ سال مہنگائی 12 فیصد سے کم ہو کر 7.5 فیصد پر آجائے گی جبکہ معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔ سال 2025-26 میں جی ڈی پی گروتھ 4.8 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
ایف بی آر کا ٹیکس ریونیو بڑھ کر 15 ہزار 555 ارب تک جانے کا تخمینہ ہے اور نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 3 ہزار 851 ارب روپے جمع ہونے کا امکان ہے۔ پیٹرولیم لیوی کی مد میں صارفین سے 1 ہزار 388 ارب روپے وصول کرنے کا منصوبہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی خسارہ 9 ہزار 655 ارب تک جانے کا تخمینہ ہے۔ مالی سال 2025-26 میں قرضوں پر سود کا بل 10 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا خدشہ ہے جبکہ قرضوں پر سود کی مد میں مجموعی طور پر 10 ہزار 283 ارب خرچ ہوں گے۔
آئندہ مالی سال برآمدات 37.95 ارب ڈالر اور ترسیلات زر 31.70 ارب ڈالر رہنے کی توقع ہے۔ پنشن بل بڑھ کر 1166 ارب روپے اور سول امور کے اخراجات 881 ارب روپے ہو جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔