- ہوائی جہاز کا سفر آرام دہ بنانے کیلئے کونسی سیٹ کا انتخاب کریں؟
- ویپنگ کرنے والے نوجوان جسمانی لحاظ سے کمزور ہوتے ہیں، تحقیق
- بچوں میں قبل از وقت سانس کی بیماری کا پتہ لگالنے والا اے آئی ماڈل تیار
- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر-19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج عقیدت واحترام سے منائی جائیگی
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
- کراچی: ٹرین کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- پشاور؛ صوبائی حکومت کی جانب سے ٹی ایم اوز کو اضافی فنڈز جاری
اپنے دو بیٹے بھی وطن کی خاطر قربان کرنے کیلیے تیار ہوں، والد شہید لیفٹیننٹ عزیر
اسلام آباد: لیفٹیننٹ عزیر محمود کے والد نے بیٹے کی شہادت پر کہا ہے کہ میرے دو بیٹے اور ہیں جنہیں وطن کی مٹی پر قربان کرنے کے لیے تیار ہوں۔
قوم کے نام عظیم پیغام میں شہید کے والد نے کہا کہ ہم خوارجیوں کے سامنے ہار نہیں مانیں گے اور فتح پاک آرمی کی ہوگی، مجھے فخر ہے کہ میں ایک شہید کا والد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اللہ کے فیصلے پر سر جھکایا ہے اور شکر گزار بھی ہوں، آپ سب ہمارے لیے دعا کریں کہ اللہ ہمیں صبر عطا فرمائے۔
اٹک سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ عزیز محمود نے وادی تیرہ میں خوارجیوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ پوری قوم شہید کے والد کو حوصلے اور جرات کو سلام پیش کرتی ہے۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ عزیر محمود 9 اگست کو وادی تیرہ میں خوارجیوں سے مقابلے میں زخمی ہونے کے بعد سی ایم ایچ پشاور میں زیرِ علاج تھے جو 11 اگست کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔