- ملکی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، وزیر بلدیات سندھ
- حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی، امیرجماعت اسلامی
- لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار
- نوازشریف اور بلاول بھٹوکے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو
- ذیلی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم کے مسودوں پر اتفاق رائے کی کوشش
- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
- پاکستان میں اس وقت ممبران اسمبلی و سینیئرز کا اغواء برائے ووٹ ہو رہا، اسد قیصر
- کچے کے علاقے پنجاب پولیس کی کارروائیاں، اب تک 63 خطرناک ڈاکو ہلاک
- ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
- چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے سرمایہ کار ہیں، وزیر خزانہ
- سندھ حکومت نے چولستان کینال منصوبے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
- گورنر پنجاب نے تحریک انصاف والے کام شروع کر دیے ہیں، عظمیٰ بخاری
- فوجی مشق کیمبرین پیٹرول 2024؛ پاکستان ٹیم نے گولڈ میڈل جیت لیا
- وہ عام غلطیاں جو پرفیوم کی خوشبو جلد ختم کردیتی ہیں
- حزب اللہ سے جھڑپ میں 2 اسرائیلی فوجی زخمی؛ تاریخی مسجد شہید
- پاکستان اور امریکی بحریہ کی مشترکہ مشقیں
- مجوزہ آئینی ترامیم پر ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا ہے، تحفظات بھی دور کرینگے، احسن اقبال
- دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان، 4 بڑے کھلاڑی ٹیم سے باہر
- کمرے کے درجہ حرارت پر رکھی دانوں کی کریم کینسر کا سبب بن سکتی ہے، رپورٹ
اپنے دو بیٹے بھی وطن کی خاطر قربان کرنے کیلیے تیار ہوں، والد شہید لیفٹیننٹ عزیر
اسلام آباد: لیفٹیننٹ عزیر محمود کے والد نے بیٹے کی شہادت پر کہا ہے کہ میرے دو بیٹے اور ہیں جنہیں وطن کی مٹی پر قربان کرنے کے لیے تیار ہوں۔
قوم کے نام عظیم پیغام میں شہید کے والد نے کہا کہ ہم خوارجیوں کے سامنے ہار نہیں مانیں گے اور فتح پاک آرمی کی ہوگی، مجھے فخر ہے کہ میں ایک شہید کا والد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اللہ کے فیصلے پر سر جھکایا ہے اور شکر گزار بھی ہوں، آپ سب ہمارے لیے دعا کریں کہ اللہ ہمیں صبر عطا فرمائے۔
اٹک سے تعلق رکھنے والے لیفٹیننٹ عزیز محمود نے وادی تیرہ میں خوارجیوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ پوری قوم شہید کے والد کو حوصلے اور جرات کو سلام پیش کرتی ہے۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ عزیر محمود 9 اگست کو وادی تیرہ میں خوارجیوں سے مقابلے میں زخمی ہونے کے بعد سی ایم ایچ پشاور میں زیرِ علاج تھے جو 11 اگست کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔