- حسینہ کے بعد پاک بنگلہ دیش روابط میں بہتری کی امیدیں
- IPPs کا کیپیسٹی چارجز سمیت بجلی نرخ کم کرنے سے انکار
- اوزون تہہ کو انسانی سرگرمیوں نے شدید متاثر کیا، وزیراعظم
- بارشوں، سیلاب، ناقص حکومتی پالیسیوں سے زرعی پیداوار متاثر
- شرافی گوٹھ میں قریب زرر دار دھماکا، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا
- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
77 برس میں بہت سی چیزوں میں ترقی کی لیکن ہماری جنگ آج بھی جاری ہے، جسٹس محسن اختر
اسلام آباد: جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ ہم نے 77 برس میں بہت سی چیزوں میں ترقی کی لیکن ہماری جنگ آج بھی جاری ہے۔
ہائی کورٹ میں یومِ آزادیٔ پاکستان کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب محمد طاہر بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پاکستان نے 77 برس میں بہت سی چیزوں میں بہت ترقی کی لیکن ہماری جنگ آج بھی جاری ہے۔ ہم آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے ہر وہ کام کر رہے ہیں جن سے پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدیں قائم رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لیے آبا و اجداد نے جو قربانیاں دیں ان کا شاید ہمیں احساس نہیں کیونکہ ہم اس وقت موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہدا کو یاد رکھنا ضروری ہے جو ملک بنتے وقت اور بننے کے بعد اب تک جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں۔ یہ ملک ہم نے بہت قربانیوں سے حاصل کیا ہے۔
جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ آئین و قانون کے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے کام کرنا ہے جو اس ملک کی بقا کے لیے ضروری ہے۔ ایک ایک پودا ضرور لگائیں تاکہ آنے والی نسلیں انہیں دیکھ کر سمجھ سکیں کہ ان کے لیے کسی نے کچھ کیا ہے۔ اپنے بزرگوں اور بچوں سے پودے لگوائیں تاکہ وہ نشانی کے طور پر رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔