- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر 19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج عقیدت واحترام سے منائی جائیگی
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
- کراچی: ٹرین کی ٹکر سے ایک شخص جاں بحق
- پشاور؛ صوبائی حکومت کی جانب سے ٹی ایم اوز کو اضافی فنڈز جاری
- کراچی: منگھوپیر گرم چشمہ کے قریب لاش برآمد
- جلسے کے الفاظ پر قائم ہوں، معافی نہیں مانگوں گا، علی امین گنڈاپور
- امریکی شخص کا آنکھیں بند کر کے باسکٹ بال شاٹ کا ریکارڈ
حماس کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی مذاکرات کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ
دوحہ: فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے نئے دور کا حصہ بننے کا اعلان کیا ہے تاہم ثالثوں سے مشاورت ہوگی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق حماس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل کے ساتھ جمعرات کو شیڈول مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے لیکن مصالحت کاروں کی جانب سے اس کے بعد مشاورت کی توقع ہے۔
امریکا نے بیان میں کہا کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شیڈول مذاکرات منصوبے کے مطابق متوقع ہیں اور جنگ بندی معاہدہ تاحال ممکن ہے اور ساتھ ہی خبردار بھی کیا ہے کہ خطے میں جنگ کا مزید پھیلاؤ روکنے کے لیے ہنگامی بنیاد پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو شروع ہونے والا مشرق وسطیٰ کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے بریفنگ میں بتایا کہ اسرائیل مقررہ تاریخ 15 اگست کو مذاکراتی ٹیم بھیج دے گا تاکہ معاہدے کے فریم ورک پر عمل درآمد کی تفصیلات کو حتمی شکل دے دی جائے۔
مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے اسرائیلی وزارت دفاع کے عہدیدار نے بتایا کہ مذاکراتی وفد میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ ڈیوڈ بیرنیا، مقامی سطح پر سیکیورٹی سروس کے سربراہ رونین بار اور فوجی کے گرفتار عہدیداروں کے معاملات دیکھنے والے عہدیدار نیٹزن ایلون شامل ہیں۔
حماس کے سینئر عہدیدار سمیع زوہری نے بتایا کہ نئے مذاکرات کے لیے جانے کا مطلب قابض اسرائیلی حکومت کو نئی شرائط عائد کرنے کی اجازت دینے کے مترادف اور مزید قتل عام کے لیے مذاکرات کرنا ہوگا۔
حماس نے اپنے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد مذاکرات میں شمولیت نہیں کی تاہم امکانات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا کیونکہ حماس کے مذاکراتی ٹیم کے سربراہ خلیل الحیہ دوحہ میں موجود ہیں اور حماس کے مصر سمیت قطر سے مذاکرات جاری ہیں۔
سمیع ابو زوہری نے بتایا کہ حماس 2 جولائی کو پیش کی گئی تجویز پر قائم ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بائیڈن کی تقریر کی بنیاد پر ہے اور تحریک اس پر عمل درآمد کے طریقہ کار فوری تبادلہ خیال کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ حماس کو مصالحت کاروں سے توقع ہے کہ وہ اسرائیل سے سنجیدہ جواب لے کر واپس آئیں اور اگر ایسا ہوا تو پھر وہ جمعرات کو ہونے والے مذاکرات کے بعد ثالثوں سے ملیں گے۔
حماس کے عہدیدار نے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا کہ مصالحت کاروں سے توقع ہے کہ وہ حماس کے ساتھ مشاورت کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔