- ADB ، نظام تعلیم کی اصلاح کیلیے بھارتی اسکیم اپنانے کی تجویز
- سپریم کورٹ وضاحت کے بعد آئینی ترمیم کا مستقبل دھندلا گیا
- ڈیجیٹلائزیشن سے شفافیت کوفروغ ملے گا ،وزیر خزانہ
- بیلسٹک میزائل پروگرام، پاکستان نے امریکی پابندیوں کو متعصبانہ قرار دے دیا
- پاکستان کے عالمی بانڈز کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان
- شاہین تھری، ابابیل بہترین صلاحیتوں کے حامل میزائل، بی بی سی
- وزارت تجارت ہاؤسنگ سمیت مزید 5 وزارتوں، ڈویژنز کی رائٹ سائزنگ کا فیصلہ
- سینٹ قانون سازی کے معاملے میں پراسراریت ختم کرنے کا مطالبہ
- سعودیہ کی ریکوڈک میں 15 فیصد شیئرز خریدنے کی پیشکش
- گورنر ہاؤس میں جشن عید میلادالنبیﷺ کی مناسبت سے نعت خوانی کا پروگرام
- ایران نے تحقیقی سیٹلائٹ چمران-1 کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا
- جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک ہی روز میں منکی پاکس کے تین مشتبہ کیسز رپورٹ
- فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
- چیمپیئنز ون ڈے کپ: پینتھرز نے ڈولفنز کو 50 رنز سے ہرادیا
- پاک بھارت تعلقات ،مکالمہ اور امن کے امکانات
- کراچی: مل میں سر پر وزنی چیز گرنے سے محنت کش جاں بحق
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں بچہ جاں بحق، دو بھائی زخمی
- مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
- کراچی میں فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا حکم
- لاہور، پولیس اہلکاروں کے قتل اور درجن سے زائد وارداتوں میں ملوث اشتہاری ملزم گرفتار
سندھ کی جامعات کے وائس چانسلرز کی تنخواہ اضافے کے بعد 8 لاکھ سے زائد، نوٹیفکیشن جاری
کراچی: حکومت سندھ نے صوبے کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی تنخواہ ایک معقول اضافے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ ٹی ٹی ایس اسکیل کے مساوی کر دی ہے، جس کے بد ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ روپے سے زائد ہوگی اور باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب سندھ میں سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی کم از کم تنخواہ ٹی ٹی ایس کے مساوی 6 لاکھ 84 ہزار 450 روپے ہوگی، جس میں سالانہ تقریبا 20 ہزار روپے کا اضافہ ہوگا۔
ادھر وائس چانسلر کے عہدوں پر براجمان افسران کو پہلے سے ملنے والے “وائس چانسلر الاؤنس” روکا نہیں گیا جو بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد ہے اور تنخواہ میں اضافے کے اس حالیہ اضافے کے بعد یہ الائنس ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد ہوگا اور اس الاؤنس کے ساتھ اب سندھ کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی ماہانہ تنخواہ 8 لاکھ 20 ہزار سے زائد ہوگی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری سے اس سلسلے میں جو نوٹیفکیشن جاری کیا ہے اس کے تحت تمام وائس چانسلرز اپنی موجودہ مدت کے بقایا جات بھی اسی مذکورہ تناسب سے لے سکیں گے۔
واضح رہے کہ سندھ میں 5 وائس چانسلرز تو ایک روز قبل ہی تعینات کیے گئے ہیں لیکن کئی ایسے وائس چانسلرز بھی ہیں جو اپنی موجودہ مدت کا دوسرا، تیسرا اور چوتھا سال گزار رہے ہیں لہذا اس نوٹیفکیشن کے ضمن میں وہ موجودہ اضافے کا ایک بڑا فائدہ بقایا جات کی صورت میں لے سکیں گے۔
یاد رہے کہ سندھ میں وائس چانسلرز کی غیر مساوی اور کم تنخواہوں کے حوالے سے “ایکسپریس” میڈیا گروپ نے 20 جون کی اشاعت میں تفصیلی و تحقیقی خبر شائع کی تھی جس میں اس امر کی جانب نشان دہی کی گئی تھی کہ سندھ میں چند وائس چانسلرز پروفیسر کے مساوی یا اس سے کچھ زائد تنخواہیں لے رہے۔
اسی طرح تنخواہوں کی بالائی حد مقرر نہ ہونے کے سبب متعدد وائس چانسلرز 10 لاکھ سے 30 لاکھ روپے کے درمیان تنخواہیں لے رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک سابق وائس چانسلر متعلقہ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کی منظوری کے بغیر اپنے گزارے گئے ٹینیور میں تقریبا 30 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لے کر عہدے سے رخصت بھی ہوگئے۔
مذکورہ صورت حال کے باوجود تنخواہ میں اضافے کا جو نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے اس میں وائس چانسلرز کی بالائی حد کا تعین موجود نہیں۔
واضح رہے کہ نوٹیفکیشن میں اس اضافے کو اسٹینڈرڈائزیشن/ ریشنلائزیشن آف سیلریز کا نام دیا گیا ہے۔
ادھر اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) اسلام آباد نے اپنے کمیشن کے آخری اجلاس میں ملک بھر کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی کم از کم تنخواہ 10 لاکھ روپے ماہانہ مقرر کرنے کی منظوری دی ہے تاہم تاحال ایچ ای سی اسلام آباد کی جانب سے تاخیر کے سبب اس سلسلے میں سندھ کی سطح پر پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔