- گوادر پورٹ تک رسائی کیلیے ترکمانستان کا پاکستان کیساتھ جلد معاہدے کا امکان
- ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ
- سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل پینل آف ڈویلپمنٹ امپائرز کیلئے نامزد
- آئینی ترمیم؛ حکومت اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مذاکرات کا آخری دور
- یوم جمہوریت پر صدر مملکت نے پیغام جاری کردیا
- آئینی ترامیم و عدالتی اصلاحات؛ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- "ڈومیسٹک کرکٹ میں کوہلی کا کپتان تھا" بھارتی سیاستدان کا دعویٰ
- میچ میں احتجاج کی دھمکی؛ جے شاہ نے سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروادی
- ریاستی بحران پیدا ہو چکا، اشرافیہ کا گٹھ جوڑ ملک کے لیے نقصان دہ، ایکسپریس فورم
- ٹائپ 2 ذیا بیطس کی دوا ٹائپ 1 کے لیے بھی مفید قرار
- واٹس ایپ کا یہ فیچر آپ کی تصاویر لیک کر سکتا ہے
- 20 برس تک ایک ہی نمبر استعمال کرنیوالے شخص نے لاٹری جیت لی
- جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ چین، اسٹرٹیجک تعاون پر اظہار اطمینان
- جولائی تا ستمبر: پی ایس ڈی پی فنڈز کا اجرا کردیا گیا
- آئی ایم ایف سے قرض معاہدے کی اصل قیمت بہت بڑی ہے، شہباز رانا
- وفاقی کابینہ آج آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے گی
- چیمبر آف کامرس نے نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان کر دیا
- اے ڈی بی کی نظام تعلیم کی اصلاح کیلیے بھارتی اسکیم اپنانے کی تجویز
- سپریم کورٹ وضاحت کے بعد آئینی ترمیم کا مستقبل دھندلا گیا
- ڈیجیٹلائزیشن سے شفافیت کوفروغ ملے گا ،وزیر خزانہ
قدیم رومی جرنیل سیزر کا پرفیوم 2000 سال بعد دوبارہ تیار
سائنس دانوں نے قدیم رومی جرنل جولیس سیزر کی موت واقع ہونے کے 2000 سے برس سے زائد عرصے کے بعد ان کا پرفیوم دوبارہ بنا لیا۔
46 قبلِ مسیح سے 44 قبلِ مسیح تک حکومت کرنے والے رومی آمر کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ’ٹیلیئم‘ نام کی ایک مخصوص خوشبو لگاتے تھے جو پولوں، پھلوں، روغن اور یہاں تک کہ گلیڈی ایٹر کے پسینے کو ملا کر بنائی جاتی تھی۔
سائنس دانوں نے اس کو بنانے سے قبل سیزر کے زیر استعمال خوشبو کے متعلق تاریخی معلومات کا تفصیلی جائزہ لیا۔
محققین کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کے یہ پرفیوم پودینہ، گلاب، لیمو،برگاموٹ، لیونڈر، چمیلی، کنول کے پھول، وائلٹ، عود، دیودار کی لکڑی اور امبر کے پھول ملا کر بنایا جاتا تھا۔
اس مرکب میں گلیڈی ایٹرز کے پسینے کو بطور حتمی جزو ملایا جاتا تھا۔
سینٹ کلچر اینڈ ٹورازم ایسوسی ایشن (ایس سی ٹی اے) سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے پیچولی (پھول دار پودے کی ایک قسم جو صحت کے لیے حساس افراد میں کافی مقبول ہے) کا استعمال کرتے ہوئے بنایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔