- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
- اسلام آباد سے لاہور آنے والی ٹرین کو حادثہ، مسافر بوگی ایک طرف جھک گئی
- حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، تین افراد ہلاک، 67 زخمی
- اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملے ناقابل قبول ہیں، اٹلی کا اسرائیلی وزیراعظم کا پیغام
- فخر زمان کی بابراعظم کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید
ایف بی آر افسران نے گاڑیوں کی مرمت ، پیٹرول پر کروڑوں پھونک دئیے
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) کے افسران نے گاڑیوں کی مرمت اور پیٹرول پر غیر قانونی طور پر کروڑوں پھونک دیے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی ایف بی آر آڈٹ سے متعلق رپورٹ کے مطابق ایف بی آر افسران نے غیر قانونی طور پر گاڑیوں کی مرمت اور پیٹرول پر 21 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کردئیے۔ ایف بی آر افسران بغیر منظوری کے گاڑیوں کے مرمت اور پیٹرول کی مد میں اخراجات کرتے رہے۔ دو برسوں میں پٹرولیم مصنوعات اور گاڑیوں کی مرمت پر خرچ کی گئی رقم کی منظوری نہیں دی گئی۔
ایف بی آر نے ذمہ داروں کی نشاندہی نہیں کی۔ آڈیٹر جنرل نے ایف بی آر کو ذمہ داروں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سال 2021-22 اور 2022-23 میں، 54 فیلڈ دفاتر میں اس طرح کے 258 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔