- سندھ حکومت نے پیدائش کے اندراج کی سہولت مفت فراہم کرنے کی منظوری دے دی
- ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی، اسحاق ڈار کی تصدیق
- موسلا دھار بارش کے بعد تاج محل کی چھت ٹپکنے لگ گئی
- سندھ کابینہ نے مفت برتھ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کی منظوری دیدی
- آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
- پشاور: انسداد دہشت گردی عدالتوں کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں، پراسیکیوٹرز کو مراسلہ
- کراچی کی صورتحال عوام میں نفرت کو جنم دے رہی ہے، چیمبر آف کامرس
- سندھ میں سرکاری ملازمین کیلیے نئی پنشن اسکیم متعارف کرانے کی منظوری
- شمالی کوریا: یورینیم افزودگی کی خفیہ تنصیب کی نایاب تصویر جاری
- کورنگی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- ایشن ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں سیمی فائنل لائن اپ مکمل
- آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
- ارشد ندیم نے ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ کو ہدف بنالیا
- مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد میں کسی قسم کی تاخیر کے ذمہ دار نہیں، الیکشن کمیشن ذرائع
- پنجاب وائلڈ لائف نے نایاب طوطوں اور نیل گائے کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی
- پی ٹی اے کا ایکس کی بندش سے متعلق نوٹیفکیشن پر یوٹرن، سندھ ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائر
- گرین ویلی ہائیپرمارکیٹ کا بحریہ ٹاؤن میں کامیاب پرہجوم آغاز
- رستم میں پیر خانے پر آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق
- ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
- ایف پی سی سی آئی کا نیشنل اکنامک تھنک ٹینک کے قیام کا اعلان
بنگلادیشی طلباء نے عوامی لیگ کو شیخ مجیب کی برسی منانے سے روک دیا
ڈھاکا: بنگلا دیشی طلبا نے عوامی لیگ کے حامیوں کو شیخ مجیب الرحمٰن کی برسی منانے سے روک دیا۔
جمعرات کو شیخ مجیب الرحمان کی 49 ویں برسی کے موقع پر دارالحکومت ڈھاکا میں عوامی لیگ کے حامیوں نے شیخ مجیب کی سابقہ رہائش گاہ جانے کی کوشش کی جنہیں ڈنڈے اور لوہے کے پائپ پکڑے طلبا نے وہاں جانے سے روک دیا۔
طلبا مظاہرین نے میوزیم کی جگہ کو خاردار تاروں سے بند کر دیا جبکہ شیخ حسینہ کے حامیوں کو روکنے کیلئے طلبا کے گروپس علاقے میں گشت کرتے دیکھے گئے۔
واضح رہے کہ بھارت فرار ہونے والی معزول وزیراعظم حسینہ واجد نے اپنے حامیوں سے اس دن کو بھرپور انداز میں منانے کی اپیل کی تھی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ حسینہ کے حامیوں کے اجتماع کو روکنے کے لیے نکلے ہیں کیونکہ وہ برسی کے نام پر افراتفری پھیلانے کی کوشش کر سکتے ہیں، ہم یہاں انقلاب کی حفاظت کیلئے جمع ہوئے ہیں تاکہ انقلاب ہاتھوں سے نہ پھسل جائے۔
یاد رہے کہ ڈھاکا کے علاقے دھان منڈی میں واقع گھر میں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت کے دوران شیخ مجیب اور انکے خاندان کے بیشتر لوگوں کو قتل کردیا گیا تھا، اس واقعے میں شیخ حسینہ اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ بچ گئی تھیں کیونکہ وہ پڑھائی کیلئے جرمنی میں موجود تھیں۔
شیخ حسینہ نے اپنے دور اقتدار میں اس گھر کو میموریل میوزیم میں تبدیل کردیا تھا، 5 اگست کو شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے چند گھنٹے بعد مظاہرین نے اس میوزیم کو نذر آتش کر دیا تھا۔
اس سے پہلے 15 اگست کو بنگلا دیش میں عام تعطیل ہوتی تھی اور اس دن کو قومی یوم سوگ کے طور پر منایا جاتا تھا تاہم نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی سربراہی میں بننے والی عبوری حکومت نے اب اس تعطیل کو منسوخ کر دیا ہے۔
جولائی میں سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف مظاہروں کے ساتھ شروع ہونے والی بدامنی میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جو بعد میں حسینہ واجد کی آمرانہ حکومت کے خلاف تحریک میں تبدیل ہو گئے۔
اس بغاوت نے بالآخر حسینہ کو عہدہ چھوڑنے اور ہندوستان فرار ہونے پر مجبور کر دیا جس سے ان کی 15 سالہ حکمرانی ختم ہوگئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔