افطار کو صحت بخش بنائیں

صدف آصف  بدھ 16 مئ 2018
ماہ صیام میں دسترخوان کی غذائیت پر خاص توجہ دیں۔ فوٹو: فائل

ماہ صیام میں دسترخوان کی غذائیت پر خاص توجہ دیں۔ فوٹو: فائل

ہمارے ہاں بازار کے غیر معیاری مسالے دار چیزیں کھانے کا رواج بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ نہ صرف ہماری صحت کے لیے خطرناک ہے، بلکہ جدید تحقیق کے مطابق ایسی غذاؤں کے عادی بن جانے والوں کی اوسط  عمر میں بھی بتدریج کمی واقع ہونے لگتی ہے۔

ماہرین کے مطابق جدید دور میں ’’جنک فوڈ‘‘ کی شوقین لڑکیوں اور بچوں تعداد میں بھی روز بروزاضافہ ہو رہا ہے، اس وجہ سے وہ جلد ہی فربہ ہو جاتے ہیں۔ ایک تحقیق میں اس بات کی نشان دہی بھی کی ہے کہ برطانیہ میں 2050ء تک کم عمرلڑکیوں اور بچوں کی ایک بڑی تعداد میں مُٹاپے کا خدشہ ہے۔ ہمارے ہاں بھی کم وبیش صورت حال کچھ ایسی ہی نظر آتی ہے۔ ہمارے معاشرے میں بھی بازار کے کھانوں کے شیدائی بڑھ رہے ہیں۔ باہر جا کر کھانا کھانے کے رواج کے باعث گھر کے کھانوں سے بے رغبتی برتی جا رہی ہے۔ ظاہر ہے جب بندہ باہر جاکر کھانا کھائے گا تو لامحالہ کھانا بھی باہر سے ہی لے گا۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ صحت عامہ کے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔

ماہ رمضان میں شاید ہی کوئی گھر ہوتا ہوگا کہ جہاں بازار کی بنی چیزیں نہ کھائی جاتی ہوں۔ سَحری میں کھجلا اورپھینی وغیرہ تو افطار میں سموسے، جلیبی اور پکوڑے وغیرہ دستر خوان پر ضروری خیال کیے جاتے ہیں۔ بازار کی تلی ہوئی زیادہ تر چیزیں غیر معیاری تیل میں بنائی جاتی ہیں، لیکن سارا سال احتیاط کرنے والے بھی رمضان میں اس بات کو فراموش کر جاتے ہیں۔ ایسے میں خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ دستر خوان پر ایسی چیزوں کی موجودگی یقینی بنائیں، جس سے ان چیزوں کی کمی محسوس نہ ہو سکے۔ اب یہ ان خواتین کی صلاحیتوں کا امتحان ہے کہ کس طرح روزے داروں کے دل جیتنے میں کام یاب ہوتی ہیں۔

ایسی خواتین کو چاہیے کہ وہ جو بھی پکائیں، اسے بہترین انداز میں پیش کریں۔ تلی ہوئی چیزوں کی جگہ اوون یا تنور میں پکی ہوئی غذاؤں کو رواج دیں۔ بازاری کھانوں کی ایسی چٹنیوں کا استعمال کم سے کم کریں، جن میں سوڈیم کا عنصر زیادہ ہو جیسے کہ سویا سوس،گریوی اور کچھ دیگر چٹنیاں وغیرہ۔

افطار میں جلیبی اور دیگر چکنائی والے میٹھے کے بہ جائے موسمی پھل، دہی اور تازہ رس کا استعمال بڑھائیں۔ روزہ کھول کر پہلے تھوڑا سا پانی پیئیں، پھر دیگر چیزیں نوش جان کریں اور اس کی تھوڑی دیر کے بعد پانی پیئیں، کیوں کہ کھانے کے فوراً بعد پانی پینا صحت کے لیے ٹھیک نہیں۔

بہ حیثیت خاتون خانہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ گھر میں پکنے والوں کھانوں میں اتنا تنوع پیدا کریں کہ اہل خانہ بازار کے کھانوں کی طرف نہ جائیں، بلکہ غیر صحت بخش افطاری کی کمی بھی پوری کرے۔

یہاں ہم کچھ آسان اور غذائیت سے بھرپور منفرد پکوانوں کی تراکیب بتاتے ہیں، جو حسب ضرورت سَحر یا افطار میں پیش کی جائیں، تو سب ہی رغبت سے کھائیں گے۔

کریکر سینڈوچ

اجزا:

کریکر بسکٹ (ایک پیکٹ)، مایونیز (آدھی پیالی )، کھیرا (ایک عدد) گول کاٹ لیں، بندگوبھی (ایک چھوٹی) باریک کتر لیں

ترکیب:

بند گوبھی میں ذرا سا نمک اورپسی ہوئی کالی مرچ کے ساتھ مایونیز ملایں۔ اس کے بعد ایک بسکٹ پر یہ آمیزہ رکھیں۔ درمیان میں ایک سلائس کھیرے کا رکھ کر اس کو دوسرے بسکٹ سے ڈھانپ دیں۔ بسکٹ کے اوپر ہلکی سی مایونیز کی تہہ دونوںا طراف لگا دیں۔ اس کے بعد پلیٹ میں رکھ کر پھلوں کے تازہ رس کے ساتھ پیش کریں۔ سَحری میں یہ مزے دار سینڈوچ صحت بخش ثابت ہوگا۔ افطار کے موقع پر بھی یہ آپ کے دسترخوان کی رونق بڑھانے میں معاون ہوگا۔

کھجور کی میٹھائی

اجزا:

میدہ یا آٹا (ڈیڑھ پیالی)، میٹھی نرم کھجور (ایک پیالی) گھٹلی نکال کر چھوٹے ٹکڑے کر لیں، مکھن (چار چمچے) بغیر نمک کا، براؤن شوگر (ایک پیالی)، پسی ہوئی دارچینی (ایک چمچا)، اخروٹ (آدھی پیالی) کترلیں، کشمش (حسب ذائقہ)

ترکیب:

ایک پین میں نمک پگھلا کر اس میں اخروٹ ڈال کر ہلکا سا تل لیں۔ اس کے بعد اس میں آٹا ڈال کر بھونیں، جب اچھی طرح سے بھن جائے اور خوش بو آنے لگے، تو اس میں دارچینی کا پاؤڈر، چینی کھجور اور کشمش ملا کر پکائیں، جب پک جائے تو چولھا بند کر دیں، نیم گرم رہ جائے تو ہتھیلی پر پھیلا کر اس پر آمیزہ رکھیں اور رول یا من پسند شکل دیں۔ چائے یا کافی کے ساتھ نوش کریں۔ یہ سعودی عرب کا مقبول میٹھا پکوان ہے۔ ماہ صیام میں روزے داروں کے لیے یہ توانائی سے بھرپور غذا ثابت ہوگی۔

چکن نگٹس

اجزا:

چکن آدھا کلو (بغیر ہڈی کا)، ابلے ہوئے چاول (آدھی پیالی)، سویا سوس (آدھی پیالی)، نمک (حسب ذائقہ)، پسی ہوئی کالی مرچ (آدھا چمچا)

ترکیب:

چکن کو چوپ کر لیں۔ اب اس میںسوس، چاول اور باقی مسالے ملا کر گوندھ لیں۔ اپنی پسند کے شیپ بنائیں۔ فریزر میں رکھ دیں، جب تلنا ہو تو انڈہ اور ڈبل روٹی کا چورا لگا کر تلیں۔کیچپ کے ساتھ بہت ہی مزہ دیں گے۔ بچوں کے من پسند نگٹس ہمارے افطار کا مزہ دوبالا کر دیں گے۔ گھر میں بنائے گئے چکن نگٹس نہ صرف صحت بخش ہوں گے بلکہ بازار سے بہت زیادہ سستے بھی پڑیں گے۔

فرائز

اجزا:

آلو (آدھا کلو)، پسی ہوئی کالی مرچ (آدھا چمچا)، چکن پاؤڈر (آدھا چمچا)، کورن فلور (ایک پیالی)، نمک (حسب ذائقہ)، اسٹک (چار سے پانچ عدد)، ٹماٹر (ایک عدد)، شملہ مرچ (ایک عدد)، پیاز (ایک عدد)

ترکیب:

آلو کے چھلکے اتار کر اسے کیوب کی شکل میں کاٹ لیں۔ اس کے بعد اسے ایک بھاپ پر ابال کر اتار لیں۔ ٹھنڈا ہو جائے، تو اس میں سبزیوں کے علاوہ تمام اجزا اچھی طرح سے ملا کر رکھ دیں۔ سبزیوں کو بھی چوکور کاٹ لیں۔ 15 منٹ بعد اسٹک میں ایک ٹماٹر ایک آلو، ایک پیاز کا کیوب پھر آلو آخر میں شملہ مرچ لگائیں۔ ساری اسٹک اسی طرح تیار کر کے تلیں۔ یہ منفرد سے فرائز کھانے میں بہت ذائقے دار ہوتے ہیں۔ کم لاگت سے بننے والے یہ فرائز بازار کے ناقص تیل میں تلے جانے والے آلو کے چپس کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہیں۔ افطار کے موقع پر اپنے دسترخوان کی زینت بنائیں۔ اس سے یقیناً آپ بازار کے  پکوانوں کو بھول جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔