- کراچی؛ بینک سے رقم لیکر نکلے والے شہریوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار
- اسحاق ڈار نے میرا ویزا پراسس روک رکھا ہے، اعظم سواتی کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد زخمی
- وکیل کے گھر چھاپا؛ سی سی پی او، ایس ایچ او اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
- چیمپئینز ٹرافی؛ کامیاب انعقاد کیلئے آئی سی سی کا وفد پاکستان پہنچ گیا
- وزیراعلیٰ سندھ کی حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑکیں ٹوٹنے کی انکوائری کی ہدایت
- ہندو انتہا پسندوں نے بنگلادیشی ٹیم کے بائیکاٹ کیلئے پریشر بڑھا دیا
- خیبر پختونخواہ میں "اختیار عوام کا" موبائل ایپ کا افتتاح
- آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی اور صوبائی خودمختاری متاثر ہوگی، پختونخوا بار کونسل
- ماضی کے حریفوں کو بورڈ نے رابطے بحال کرنے کیلئے ساتھ بٹھادیا
- دیر بالا؛ چترال جانے والی گاڑی کھائی میں گرگئی، تین افراد جاں بحق
سمندر کے پانی سے لیتھیئم نکالنے کا نیا طریقہ کار وضع
امریکا میں سائنس دانوں نے سمندر کے پانی سے لیتھیئم نکالنے کے لیے کم لاگت کا طریقہ کار وضع کر لیا۔ سائنس دانوں کی جانب سے اس طریقے کو پائیدار طریقہ قرار دیا جارہا ہے۔
گزشتہ برسوں میں برقی گاریوں کے مقبول ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر لیتھیئم کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ اس دھات کی پیداوار 2021 کی مقدار پانچ لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 2030 تک 40 لاکھ میٹرک ٹن تک بڑھ سکتی ہے۔
روایتی طور پر لیتھیئم کو چٹانوں سے نکالا جاتا ہے جو کہ ایک مہنگا اور توانائی کی کھپت والا عمل ہے اور اس میں زہریلے کیمیکلز کے استعمال کی ضرورت ہوتی ہے۔
کچھ عرصہ سے کان کن دھات کے حامل نمک کی جھیل کے پانی کو بھانپ سے اڑا کر لیتھیئم نکال رہے ہیں۔ یہ طریقہ بھی کافی مہنگا اور ماحول کے لیے نقصان دہ ہے۔ مزید برآں نمک کی جھیلوں کی دستیابی کا انحصار مخصوص موسمیاتی کیفیات پر ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ نمکین پانی سے لیتھیم نکالنے کے نئے طریقہ کار کی لاگت موجودہ طریقہ کار کے مقابلے میں 40 فیصد کم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔