- کے پی میں دہشتگردی انتہا کو پہنچ چکی، حکومت کو فکر ہی نہیں، صوبائی صدر اے این پی
- یوٹیوب صارفین کیلئے بڑی خوشخبری
- تہہ خانے سے دریافت ہوئی تصویر لاکھوں ڈالرز مالیت کی نکلی
- ضرورت سے زائد پسینہ جِلد کو حساس بنا دیتا ہے، تحقیق
- علی امین گنڈا پور کی حراست کا دعویٰ، اعظم سواتی کو قیادت کرنے کی ہدایت
- وزیراعلی کے پی کی گرفتاری کیخلاف پی ٹی آئی وکلاء کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ
- مارشل لا میں بھی ایسا نہیں ہوا جو نہاد جمہوری حکومت میں ہو رہاہے، حافظ نعیم
- لاہور میں سلمان راجہ سمیت پی ٹی آئی کارکنان گرفتار
- جے شنکر کا تحریک انصاف کی جدوجہد سے کوئی تعلق نہیں، بیرسٹر گوہر
- جناح اسپتال کراچی نے روبوٹک سرجری کے ذریعے سنگ میل عبور کرلیا
- پی ٹی آئی کے ساتھ دہشت گردوں والا سلوک کرنا چاہیے، وزیراعلیٰ پنجاب
- رؤف صدیقی کو ریلیف؛ غیر قانونی بھرتیوں کا نیب ریفرنس واپس بھیجنے کا حکم
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پلئینگ الیون کا اعلان کردیا
- اسلحہ برآمدگی کیس، علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
- لبنان؛ مہاجر کیمپ پراسرائیلی حملے میں حماس کمانڈراہلیہ، 2 بیٹیوں سمیت شہید
- کراچی کو جدید اور بہترین شہر بنانے کیلیے 3 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
- طالبان پی ٹی آئی کے سہولت کار ہیں اور انکے مسلح افراد گنڈاپور کے ساتھ آرہے ہیں، خواجہ آصف
- یوٹیوب سبسکرائبرز؛ رونالڈو کو ٹکر دینے کیلئے میسی سے تعاون کا عندیہ
- پاک فوج کے دستوں کا اسلام آباد اور گرد و نواح میں گشت
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان بین اسٹوکس انجری کے باعث میچ سے باہر
حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کا پارلیمان میں ساتھ چلنے کا فیصلہ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے قومی اسمبلی ، سینیٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور انہیں سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر مبارک باد پیش کی۔
پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر، رؤف حسن سمیت دیگر شامل تھے۔ وفد کے پہنچنے پر پی ٹی آئی اراکین کا مولانا فضل الرحمان نے استقبال کیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے وفود کی موجودگی میں ملاقات ہوئی جس میں ملک کی سیاسی صورت حال اور بالخصوص قومی و سینیٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق دونوں سیاسی جماعتوں نے پارلیمان میں قانون سازی کیلئے کمیٹی تشکیل دی اور باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ جس میں پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ آج کی میٹنگ پی ٹی آئی اور جمیعت علمائے اسلام کے درمیان ملاقات تھی اور مستقبل میں ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کمیٹی کی تشکیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹیاں آنے والوں دنوں میں آپس میں ملاقات کریں گی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے وفد نے آج ہمیں عزت بخشی اور ملاقات خوشگوار رہی، کمیٹی لیول پر ہماری یہ پہلی میٹنگ ہے، قومی اسمبلی اور سینٹ میں ہماری کمیٹیاں باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں گی۔ اس موقع پر جے یو آئی رہنما مولانا ضیا الرحمان نے کہا کہ طے یہ ہوا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں قانون سازی سے متعلق تمام معاملات کمیٹیاں آپس میں مل بیٹھ کر طے کریں گی، سینٹ میں شبلی فراز اور کامران مرتضیٰ صاحب ہوں گے جبکہ قومی اسمبلی میں بیرسٹر گوہر اور مولانا عبد الغفور حیدری پر مشتمل کمیٹی تمام معاملات دیکھے گی۔
اخوانزدہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ ہم نے اس ملاقات سے پہلے تحریک انصاف آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو اعتماد میں لیا، ان کی مشاورت شامل تھی، وہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں معاملات آگے بڑھیں، اس کے لیے اپوزیشن اتحاد بہت ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔