حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے جے یو آئی اور پی ٹی آئی کا پارلیمان میں ساتھ چلنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اگست 2024
مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد جے یو آئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس (فوٹو اسکرین گریپ)

مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد جے یو آئی اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس (فوٹو اسکرین گریپ)

  اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے قومی اسمبلی ، سینیٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق چیئرمین بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور انہیں سپریم کورٹ میں مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر مبارک باد پیش کی۔

پی ٹی آئی کے وفد میں اسد قیصر، رؤف حسن سمیت دیگر شامل تھے۔ وفد کے پہنچنے پر پی ٹی آئی اراکین کا مولانا فضل الرحمان نے استقبال کیا۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے وفود کی موجودگی میں ملاقات ہوئی جس میں ملک کی سیاسی صورت حال اور بالخصوص قومی و سینیٹ میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق دونوں سیاسی جماعتوں نے پارلیمان میں قانون سازی کیلئے کمیٹی تشکیل دی اور باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے دونوں جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ جس میں پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ آج کی میٹنگ پی ٹی آئی اور جمیعت علمائے اسلام کے درمیان ملاقات تھی اور مستقبل میں ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کمیٹی کی تشکیل کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹیاں آنے والوں دنوں میں آپس میں ملاقات کریں گی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی قیادت کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات

رؤف حسن کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے وفد نے آج ہمیں عزت بخشی اور ملاقات خوشگوار رہی، کمیٹی لیول پر ہماری یہ پہلی میٹنگ ہے، قومی اسمبلی اور سینٹ میں ہماری کمیٹیاں باہمی مشاورت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں گی۔ اس موقع پر جے یو آئی رہنما مولانا ضیا الرحمان نے کہا کہ طے یہ ہوا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں قانون سازی سے متعلق تمام معاملات کمیٹیاں آپس میں مل بیٹھ کر طے کریں گی، سینٹ میں شبلی فراز اور کامران مرتضیٰ صاحب ہوں گے جبکہ قومی اسمبلی میں بیرسٹر گوہر اور مولانا عبد الغفور حیدری پر مشتمل کمیٹی تمام معاملات دیکھے گی۔

اخوانزدہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ ہم نے اس ملاقات سے پہلے تحریک انصاف آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو اعتماد میں لیا، ان کی مشاورت شامل تھی، وہ بھی چاہتے ہیں کہ ملک میں معاملات آگے بڑھیں، اس کے لیے اپوزیشن اتحاد بہت ضروری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔