- ڈیلیوری ایجنٹ کی 18 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد پلک جھپکتے ہی موت
- پیمرا کا پاکستان ڈی وارمنگ مہم کو میڈیا کی شراکت سے کامیاب بنانے کا عزم
- ڈرون کیمرہ کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام، دو منشیات فروش گرفتار
- کراچی؛ پولیس نے چھینے گئے موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کر دیے
- لبنان کی موجودہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد
- پی ٹی آئی جلسہ سے متعلق حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی، پولیس کو خصوصی ٹاسک دیے گئے
- ’IMFپروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے‘
- سیاسی جلسے میں وقت کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی وزیر
- کراچی میں دکاندار نے حاضر دماغی سے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
- لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کانسٹیبل شہید
- کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز
- دوسرا ون ڈے: افغانستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر سیریز جیت لی
- پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے، سپریم کورٹ
- کراچی: لیاقت آباد انڈر پاس کےقریب فائرنگ، دو خواتین زخمی
- رواں سال خیبرپختونخوا میں پہلا پولیو کیس رپورٹ، وزیراعلیٰ کا سخت نوٹس
- آئینی ترامیم پر جے یو آئی سے مشاورت نہ ہوئی تو بھی نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو
- ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے بعد معطل ہونےو الے 6 ریلوے ملازمین بحال
- وزیراعلیٰ سندھ کی سیلاب سے تباہ اسکولوں کی بحالی کا کام 2026 تک مکمل کرنے کی ہدایت
- لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری پر مشتعل افراد کا احتجاج
- چین میں پیش کیے گئے ’پانڈا کتے‘
پیپلزپارٹی کو بیان بازی سے پہلے اپنی 15 سالہ کارکردگی دیکھنی چاہئے، متحدہ
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے وزیروں اور وڈیروں کو پہلے اپنے گریبانوں میں جھانک کراپنی 15 سالہ کارکردگی دیکھنی چاہئے اور پھر کیو ایم کے خلاف بیان دینا چاہیے۔
ناصر حسین شاہ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے علی خورشیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی داستانِ کرپشن سندھ کا بچہ بچہ جانتا ہے، دنیا میں ڈیولپمنٹ ہوتی ہے تو کرپشن ہوتی ہے لیکن سندھ میں کرپشن کرنا ہو تو ڈیولپمنٹ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں کرپشن کو صنعت کا درجہ دے دیا ہے، ہر سال قومی اور بین الاقوامی اداروں کی کرپشن پر جاری رپورٹس میں سندھ حکومت کو کرپشن میں پہلا نمبر ملتا ہے۔ سندھ حکومت کی کرپشن کی گواہ یہاں کا تباہ حال انفراسٹرکچر، صحت اور تعلیم کا نظام ہے۔
مزید پڑھیں: ایم کیو ایم کو سمجھنا ہوگا کراچی کی ٹھیکیداری اب اُن کی نہیں رہی، ناصر شاہ
علی خورشیدی نے کہا کہ ناصر حسین شاہ بتائیں کہ سندھ حکومت نے پچھلے 15 سالوں میں کراچی کے کتنے نوجوانوں کو نوکریاں دیں؟۔ سندھ حکومت یا پاکستان کے بجٹ میں 70 فیصد حصہ ڈالنے والے کراچی پر سالانہ کتنا پیسہ خرچ کرتی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے اسپتال، سڑکیں، پارکس اور اسکول ورلڈ بینک کے قرضوں سے بنتے ہیں جسے کراچی کے شہریوں نے ادا کرنا ہے، پیپلزپارٹی کی متعصب سندھ حکومت کراچی سمیت دیگر شہروں کو پانی، سیوریج، تعلیم اور نوکریاں نہیں دیتی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔