- ایمرجنگ ایشیاکپ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- کشمیریوں کا جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ
- مہلک ٹیومر کے لیے عام دوا مؤثر قرار
- جیف بیزوس ایمازون کی میٹنگ میں خالی کرسی کیوں رکھتے ہیں؟
- ڈیلیوری ایجنٹ کی 18 گھنٹے کی ڈیوٹی کے بعد پلک جھپکتے ہی موت
- پیمرا کا پاکستان ڈی وارمنگ مہم کو میڈیا کی شراکت سے کامیاب بنانے کا عزم
- ڈرون کیمرہ کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام، دو منشیات فروش گرفتار
- کراچی؛ پولیس نے چھینے گئے موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کر دیے
- لبنان کی موجودہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد
- پی ٹی آئی جلسہ سے متعلق حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی، پولیس کو خصوصی ٹاسک دیے گئے
- ’IMFپروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے‘
- سیاسی جلسے میں وقت کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی وزیر
- کراچی میں دکاندار نے حاضر دماغی سے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
- لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کانسٹیبل شہید
- کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز
- دوسرا ون ڈے: افغانستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر سیریز جیت لی
- پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے، سپریم کورٹ
- کراچی: لیاقت آباد انڈر پاس کےقریب فائرنگ، دو خواتین زخمی
- رواں سال خیبرپختونخوا میں پہلا پولیو کیس رپورٹ، وزیراعلیٰ کا سخت نوٹس
- آئینی ترامیم پر جے یو آئی سے مشاورت نہ ہوئی تو بھی نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو
لاہور؛ ہنی ٹریپ کا ایک اور واقعہ، مبینہ طور پرڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان بھی ملوث
لاہور: صوبائی دارالحکومت میں ہنی ٹریپ کا ایک اور واقعہ پیش آیا جہاں ایک کاروباری شخصیت کو نشانہ بنایا گیا اور اس میں مبینہ طور پر ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان بھی ملوث تھا، جنہیں حراست میں لیا گیا ہے۔
لاہور کے تھانہ گلبرگ میں شہری سہیل محمود کی مدعیت میں درج مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کاروباری لین دین پر ڈاکٹر ماہم نامی خاتون نے 20 اگست کو گلبرگ کے ہوٹل میں بلایا۔
مدعی مقدمہ نے کہا کہ عروج نامی لڑکی ایک مرد کے ساتھ آئی اور اس کے بعد ایک مرد بھی وہاں آیا اور تینوں نے ان پر ہوٹل میں تشدد کیا، ڈاکٹر ماہم پرس، بزنس کارڈ اور میری گاڑی لے کر چلی گئی۔
شہری نے کہا کہ نامعلوم شخص نے گن پوائنٹ پر برہنہ کیا اور خاتون کے ساتھ ہمبستری پر مجبور کرتا رہا اور اس دوران نامعلوم شخص ویڈیو بناتا رہا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان بعد میں ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کے عوض30لاکھ روپے تاوان مانگتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کرکے رقم ہتھیانے والا 4 خواتین سمیت 8 رکنی گینگ گرفتار
لاہور پولیس نے بتایا کہ شہری کی شکایت پر مقدمہ درج کرکے دونوں خواتین ماہم اور عروج کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
لاہور پولیس نے کہا کہ ہنی ٹریپ کے دوران ویڈیو بنانے والا شخص ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان ایڈووکیٹ جاوید قصوری تھا۔
ڈی آئی جی انوسٹی گیشن ذیشان اصغر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان جاوید قصوری کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس حوالے سے تفیش کی جا رہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ ہنی ٹریپ کرنے والی خواتین ریکارڈ یافتہ مجرم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔