- نیو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 زخمی سمیت 4 ڈاکو گرفتار
- مولانا فضل الرحمان سے اسد قیصر کی ملاقات، مجوزہ آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال
- وفاقی وزیرقانون مجوزہ آئینی ترمیم کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے
- پاکستانی ترانے کی بے حرمتی کرنے والے افغان حکام کی پاکستان میں غیر قانونی رہائش کا انکشاف
- پاکستانی ترانے میں میوزک کی وجہ سے قونصل جنرل کھڑے نہیں ہوئے، افغان قونصلیٹ
- کراچی پولیس کی اغوا برائے تاوان میں ملوث، ایک اور واردات کا انکشاف
- ایلون مسک بہت جلد دنیا کے پہلے کھرب پتی بننے والے ہیں، رپورٹ
- قومی ترانے کی بے حرمتی پر پاکستان کی شدید مذمت، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
- افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی پرکے پی حکومت کا موقف سامنے آگیا
- وزیراعلی کی شرمناک حرکت کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ہے، فیصل واؤڈا
- کراچی؛ بجلی کے سب اسٹیشن میں تار چوری کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک
- وزیراعظم 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے
- فلوریڈا: 11 سالہ لڑکا اسکول میں فائرنگ کی مبینہ دھمکی پر گرفتار
- لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 9 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
- ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی کارروائی، منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی
- ہاکس بے سینڈزپٹ کے ساحل پر سمندر میں نہانے والا نوجوان ڈوب کر جاں بحق
- کراچی میں کل سے گرمی بڑھنے کا امکان
- اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ سے بھیجا گیا آخری پیغام کیا تھا؟
- جن ترامیم پر اتفاق ہوا وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منظور ہوسکتی ہیں، رانا ثنا
- رائیونڈ؛ کمسن بچی مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گئی
بنگلہ دیش میں سیلاب سے 50 لاکھ افراد متاثر، 20 شہری جاں بحق
ڈھاکا: بنگلہ دیش میں مون سون بارشوں اور دریاؤں کے بہاؤ میں اضافے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے 52 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور 20 شہری جاں بحق ہوگئے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس نے ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ سیلاب متاثرین کی فوری بحالی یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جاچکے ہیں۔
بنگلہ دیش میں سیلاب سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں اور مضافات میں شہریوں کو خوراک، صاف پانی، ادویات اور کپڑوں کی اشد ضرورت ہے جہاں سڑکوں کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے امدادی کوششیں معطل ہوچکی ہیں۔
ضلع کومیلا کے ایک گاؤں میں 65 سالہ کسان نے بتایا کہ ان کا مٹی سے بنا گھر رات کے درمیانی پہر آنے والے بدترین سیلاب میں بہہ گیا ہے، یہ سیلاب 10 فٹ اونچا تھا۔
انہوں نے رائٹرز ٹی وی کو بتایا کہ کھانا اور پانی نہیں ہے، گاؤں کے اندر بمشکل کسی کو امداد ملی ہے کیونکہ امداد کے حصول کے لیے مرکزی شاہراہوں کے قریب جانا پڑتا ہے۔
بنگلہ دیش میں کئی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے علاقوں میں سیلاب بھارت کی جانب سے ڈیموں کے دروازے کھولے جانے کی وجہ سے آیا ہے جبکہ نئی دہلی نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
ڈاکٹر محمد یونس نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نے پڑوسی ممالک سے بات شروع کردی ہے کہ مستقبل میں سیلاب کی صورت حال سے بچنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
قبل ازیں بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات نے خبردار کیا تھا کہ اگر مون سون کی بارشیں جاری رہیں تو ملک میں سیلابی صورت حال برقرار رہ سکتی ہے کیونکہ دریاؤں میں پانی کی سطح آہستہ آہستہ بلند ہو رہی ہے۔
حکام کے مطابق بنگلہ دیش میں 11 اضلاع سب سے متاثر ہوئے ہیں جہاں 4 لاکھ سے زائد افراد 3 ہزار 500 پناہ گاہوں میں موجود ہیں جہاں 750 میڈیکل ٹیمیں طبی امداد فراہم کر رہی ہیں اور انہیں فوج، فضائیہ، بحریہ اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش اس ریسکیو آپریشن میں تعاون کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔