- کراچی کی سڑکوں کی مرمت، تعمیر کیلیے 1.5 بلین روپے کی منظوری
- کراچی؛ بینک سے رقم لیکر نکلے والے شہریوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار
- اسحاق ڈار نے میرا ویزا پراسس روک رکھا ہے، اعظم سواتی کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد زخمی
- وکیل کے گھر چھاپا؛ سی سی پی او، ایس ایچ او اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
- چیمپئینز ٹرافی؛ کامیاب انعقاد کیلئے آئی سی سی کا وفد پاکستان پہنچ گیا
- وزیراعلیٰ سندھ کی حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑکیں ٹوٹنے کی انکوائری کی ہدایت
- ہندو انتہا پسندوں نے بنگلادیشی ٹیم کے بائیکاٹ کیلئے پریشر بڑھا دیا
- خیبر پختونخواہ میں "اختیار عوام کا" موبائل ایپ کا افتتاح
- آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی اور صوبائی خودمختاری متاثر ہوگی، پختونخوا بار کونسل
- ماضی کے حریفوں کو بورڈ نے رابطے بحال کرنے کیلئے ساتھ بٹھادیا
عمربڑھنے پر بوڑھا ہونے ، پلاسٹک سرجری کروانے کے طعنے ملتے ہیں، عفان وحید
کراچی: اداکار عفان وحید کا کہنا ہے کہ عمر بڑھتی ہے تو بوڑھا کہا جاتا ہے اور چہرہ اچھا کراؤ تو کہتے ہیں پلاسٹک سرجری کروالی۔
ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں اداکار عفان وحید نے اداکاروں کو بوڑھا کہنے والوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہرانسان کو بوڑھا ہونا ہوتا ہے۔ سدا بہار جوان کوئی نہیں رہتا۔ کوئی اداکار یا اداکارہ جب میجور ہوتا ہے اور ان کی عمر بڑھتی ہے تو بوڑھا ہونے کے طعنے دئیے جاتے ہیں۔ جب کوئی خوبصورت رہنے کے لیے کچھ کرواتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ پلاسٹک سرجری کروا لی۔
اداکار کا مزید کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر خود پر ہونے والی تنقید دیکھ کر پریشان ہوجاتے ہیں اور اکثر کمنٹس سیکشن کو بند کردیتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر اپنی ٹرولنگ دیکھ کر ڈپریشن ہوتا ہے اس لیے سوشل میڈیا پر زیادہ توجہ نہیں دیتا۔ اخلاقی حدود میں رہتے ہوئے سوشل میڈیا پر تنقید ہونا چاہئیے اور حدود میں رہتے ہوئے ہر چیز کی جاتی ہے لیکن معاشرے میں اب کوئی حدود ہی نہیں رہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔