- غزہ میں حماس کے ساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد زخمی
- وکیل کے گھر چھاپا؛ سی سی پی او، ایس ایچ او اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
- چیمپئینز ٹرافی؛ کامیاب انعقاد کیلئے آئی سی سی کا وفد پاکستان پہنچ گیا
- وزیراعلیٰ سندھ کی حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑکیں ٹوٹنے کی انکوائری کی ہدایت
- ہندو انتہا پسندوں نے بنگلادیشی ٹیم کے بائیکاٹ کیلئے پریشر بڑھا دیا
- خیبر پختونخواہ میں "اختیار عوام کا" موبائل ایپ کا افتتاح
- آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی اور صوبائی خودمختاری متاثر ہوگی، پختونخوا بار کونسل
- ماضی کے حریفوں کو بورڈ نے رابطے بحال کرنے کیلئے ساتھ بٹھادیا
- دیر بالا؛ چترال جانے والی گاڑی کھائی میں گرگئی، تین افراد جاں بحق
- پی ٹی آئی کی عدلیہ مخالف تقاریرکیخلاف اور جلسہ رکوانے کیلئے درخواست دائر
- پاکستان کاربن کریڈٹ برآمدات سے سالانہ ایک ارب ڈالر کماسکتا ہے، ماہرین
پی آئی اے کی نجکاری یکم اکتوبرکو کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: قائمہ کمیٹی برائے نجکاری نے قومی ایئر لائن( پی آئی اے ) کی نجکاری کیلیے بولی یکم اکتوبر 2024 کو کرنے کی تجویز دے دی۔
رکن قومی اسمبلی فاروق ستار کی زیر صدارت ہونیوالے قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے سیکرٹری نجکاری ڈویژن جواد پال نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری یکم اکتوبر 2024 کو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری کیلیے جانچ پڑتال کا پراسیس ستمبر میں مکمل ہو جائے گا۔
دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی آئی اے نے گزشتہ 8 برسوں میں 5 سو ارب روپے کا نقصان کیا، گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 80 ارب روپے کا نقصان کیا ہے، پی آئی اے کے ذمے مجموعی طور پر 825 ارب روپے کی ادائیگیاں ہیں۔
نجکاری ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں کسی بین الاقوامی کمپنی نے حصہ نہیں لیا، اس پر کمیٹی رکن سحر کامران نے کہا عالمی کمپنیاں سرمایہ کاری نہیں کر رہیں تو ایس آئی ایف سی کو بند کر دینا چاہیے۔
دوران اجلاس سیکرٹری نجکاری ڈویژن جواد پال کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو نجکاری کے تین سال کے دوران ملازمت پر رکھنے کی تجویز ہے، نجکاری کے تین سال بعد ملازمین کو پیکیج دے کر ریٹائرڈ کیا جا سکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔