- سندھ، پابندی کے باوجود سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال جاری
- اسٹاک مارکیٹ، مثبت امیدوں کے باعث اتار چڑھاؤ کے ساتھ تیزی
- پاکستان امریکا کیساتھ دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خواہاں
- بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کر رہے ہیں، وزیراعظم
- ٹیکس تنازع، سی اے اے نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
- اے ڈی بی کی 4 برس میں 8 ارب ڈالر قرض دینے کی یقین دہانی
- جشن ولادت محسن انسانیت ﷺ
- بحر سخاوت، کانِ مروت، آیہ رحمت، شافع امت، مالک جنت، قاسم کوثر ﷺ
- امریکا میں گرفتار پاکستانی آصف مرچنٹ نے الزامات سے انکار کردیا
- وزیراعلیٰ سندھ کا کابینہ ارکان کے ہمراہ فیضان مدینہ کا دورہ
- ملک بھر میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت آج منایا جائے گا
- کوئٹہ: کانگو وائرس سے ایک اور مریض دم توڑ گیا، دو کی حالت تشویشناک
- آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، وزیراعظم
- نئی دہلی کی بھارتی مسلمانوں سے متعلق خامنہ ای کے بیان کی مذمت
- سندھ بار کونسل میں صوبائی بار کونسلز کی کورآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس
- کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
- ایٹمی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کے حل کی کلید ہے، چیئرمین پی اے ای سی
- جیکب آباد؛ پولیوورکرز کے سیکیورٹی انتظامات میں غفلت پرڈی سی اور ایس ایس پی فارغ
- بلوچستان حکومت کے وزیر کی جیت کالعدم، 15 حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم
- کراچی سائٹ سپر ہائی وے پر مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک ایک زخمی حالت میں گرفتار
آئی سی سی چیئرمین بننے کے بعد جے شاہ کو کونسا بڑا چیلنج درپیش ہوگا؟
کراچی: بھارت کے جے شاہ کو آئی سی سی کا چیئرمین بننے کی صورت میں درپیش مسائل میں نشریاتی ادارہ سے حل طلب مالی معاملات بھی سرفرہست ہوں گے۔
ڈزنی اسٹار اور آئی سی سی کے درمیان 3 ارب ڈالرز کا معاہدہ امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے عالمی ٹی 20 کپ کے ساتھ نافذ ہوا تھا، نشریاتی ادارہ کئی وجوہات کی بناء پر چیمپئن شپ کی مجموعی قیمت پر فوری ریلیف کا خواہاں ہے۔
میڈیا کے مطابق ڈزنی اسٹار نے اس حوالے سے آئی سی سی کو دو خطوط لکھے ہیں جبکہ مسئلے پر گزشتہ ماہ کولمبو میں منعقدہ آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس کے دوران تبادلہ خیال بھی کیا گیا تھا۔
سبکدوش ہونے والے چیئرمین گریگ بارکلے نے بھی اس معاملے پر آئی سی سی حکام سے بات کی تھی لیکن حتمی فیصلہ بورڈ کی فیصلہ ساز باڈی کرے گی۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ براڈکاسٹنگ ادارہ عالمی کپ میں ایک ارب ڈالرز سے زیادہ کی رعایت کا خواہاں ہے، خاص طور پر 15 جون کو فلوریڈا میں بھارت اور کینیڈا کے میچ کو ختم کرنا نقصان کا باعث بنا۔
اسی طرح بارش سے متاثرہ دیگر مچز بھی نقصان کا سبب بنے، اس کے ساتھ ٹورنامنٹ کی مارکیٹنگ، امریکا میں مچز کے وقت اور ہائی پروفائل پاک بھارت میچ میں کم اسکورنگ بھی مالی نقصان کا باعث قرار دی گئی تھی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ معاہدے کی رو سے رقم کی واپسی کی شقیں شامل نہیں، آئی سی سی پر منحصر ہے کہ وہ اس معاملہ پر کتنی لچک دکھاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔