- کراچی میں نایاب نسل کا ووڈ پیکر دیکھا گیا
- راولپنڈی؛ بیوی کے میکے جانے پر ناراض شوہر نے ساس اور سسر کوگولیاں مار کر قتل کردیا
- بھارت؛ مساجد کو مسمار کرنے کی مہم میں تیزی آگئی
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
- مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی سے رابطہ، 15 اکتوبر کا احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل
- ملکی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، وزیر بلدیات سندھ
- حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی، امیرجماعت اسلامی
- لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار
- نوازشریف اور بلاول بھٹوکے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو
- ذیلی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم کے مسودوں پر اتفاق رائے کی کوشش
- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
- پاکستان میں اس وقت ممبران اسمبلی و سینیئرز کا اغواء برائے ووٹ ہو رہا، اسد قیصر
- کچے کے علاقے پنجاب پولیس کی کارروائیاں، اب تک 63 خطرناک ڈاکو ہلاک
- ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
- چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے سرمایہ کار ہیں، وزیر خزانہ
اپنی زندگی سے ناخوش ہونا۔۔۔
اکثر اوقات ہم خود کو عدم اطمینان کے ایسے لطیف احساس میں پھنستے ہوئے پاتے ہیں کہ ایک خاموش سی ناخوشی آہستہ آہستہ ہماری زندگی میں داخل ہو جاتی ہے۔ ہمیں شاید اس کا احساس بھی نہ ہو، مگر یہاں ہمیں بھی یہی دیکھنا ہے کہ آپ اپنی روزمرہ زندگی کی مصروفیات سے ناخوش ہیں۔ کچھ ایسی چھوٹی چھوٹی علامات ہیں، جو ہمیں بتاتی ہیں کہ ہم اتنے مطمئن نہیں ہیں جتنے کہ ہوسکتے تھے۔
لہٰذا، اگر آپ سوچ رہے ہیں، ’’کیا میں اپنی زندگی سے ناخوش ہوں؟‘‘ میں اس کا پتا لگانے میں آپ کی مدد کے لیے حاضر ہوں۔ آئیے ان علامات کو تلاش کریں، جو یہ بتا سکتی ہیں کہ آپ زندگی سے ناخوش ہو گئے ہیں۔
کبھی کبھار آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ بہت تھک چکے ہیں۔ ہم سب کے پاس وہ دن ہوتے ہیں، جب ہم اپنے آپ کو بستر سے باہر نہیں نکال سکتے، لیکن یہاں ایک سوال ہے۔
کیا آپ کو ہر ایک دن ایسا لگتا ہے؟
کیا آپ اکثر اپنے آپ کو اچھی رات کی نیند کے بعد بھی مسلسل تھکاوٹ سے لڑتے ہوئے پاتے ہیں؟
کیا صرف جسمانی تھکاوٹ ہی ہے یا آپ کا دماغ بھی تھکن محسوس کرنے لگا ہے۔ اگر یہ کیفیات بڑھتی جا رہی ہیں تو جان لیں کہ کہیں کوئی ان کہی سوچ ہے، جو آپ کا پیچھا کر رہی ہے اور آپ اپنی زندگی سے ناخوش ہیں۔
اس کے بعد دیکھیں کہ آپ نے ان چیزوں میں دل چسپی لینا چھوڑ دی ہے، جنھیں آپ کبھی پسند کرتے تھے۔
میں آپ کے ساتھ اپنی ناخوشی کی ایک علامت شئیر کرتی ہوں۔ کچھ سال پہلے، میں ایک شوقین قاری تھی۔ کتابیں میرا مشغلہ، میری خوشی، میری مستقل ساتھی ہوتی تھیں، لیکن پھر، ایک وقت ایسا آیا جب میں نے خود کو کتاب کے بہ جائے موبائل فون پر پڑھنے کا عادی بنانا چاہا، لیکن مجھے اس کی عادت نہیں تھی اس لیے کتب بینی چھوٹ گئی۔ اب میں وہ کتابیں اور وقت یاد کرتی ہوں تو عجیب سے بے چینی اور موجودہ زندگی سے ناخوشی محسوس کرتی ہوں۔
کیا آپ کے ساتھ بھی ایسا کچھ یے؟ لیکن سچ یہ تھا کہ، میں نے کسی چیز میں دل چسپی کھو دی تھی، جس سے مجھے بے پناہ خوشی ملی تھی۔
جب ہم ان چیزوں میں دل چسپی کھونے لگتے ہیں، جن سے ہم کبھی بہت پیار کرتے تھے، تو یہ ہماری ناخوشی کی علامت ہو سکتی ہے۔ جب ہم اداس ہوتے ہیں، تو ہمیں اکثر ایسی چیزوں سے خوشی حاصل کرنا مشکل ہو جاتا ہے، جن سے کبھی ہمیں خوشی ملتی تھی۔ ایسا لگتا ہے کہ گویا ہماری دنیا سے رنگ ہی ختم ہو گیا ہے۔ لہٰذا، اگر آپ خود اپنے مشاغل یا جذبات میں دل چسپی کھوتے ہوئے محسوس کرتے ہیں، تو سوچنے کے لیے ایک لمحہ نکالیں۔ یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ آپ اتنے خوش نہیں ہیں، جتنے آپ ہو سکتے ہیں۔
موازنہ ایک مشکل کھیل ہے۔ جتنا آپ اس میں داخل ہوں گے، اتنا ہی گہرائی میں ڈوبیں گے۔ ہم اکثر بھول جاتے ہیں کہ ہر ایک کی زندگی کا اپنا ایک منفرد سفر ہوتا ہے۔ دوسرے کیا کر رہے ہیں؟ وہ زندگی کی دوڑ میں آگے چلے گئے ہیں اور ہمارا مسلسل انھیں کریدنا۔۔۔ یہ بھی تو ہماری اپنی زندگی میں ناخوشی کی علامت ہے، یعنی ہم جب اپنا موازنہ دوسروں سے کرتے رہیں تو سمجھ لیں کہ آپ اپنی زندگی سے خوش نہیں ہیں۔
پہلے کبھی آپ بہت ملن سار تھے،آپ اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل بیٹھتے ہیں، لیکن اب آپ ایک خول میں بند ہوگئے ہیں اور سوچوں کے بھنور نے آپ کو کہیں اور دیکھنے نہیں دیا۔ آپ نے اپنی روزمرہ سرگرمیوں میں اپنے دوستوں کے لیے جگہ کیسے ہٹائی۔ کون سی ایسی مصروفیت تھیں کہ جس نے آپ کو ایسا کرنے پر مجبور کیا، سوچیے کہیں یہی آپ کی ناخوشی کی وجہ تو نہیں ہے۔
چڑچڑا پن اور بدمزاجی تو کبھی آپ کی زندگی کا حصہ نہیں رہی تھی، پھر اب کیوں آپ ہر ایک کے سامنے جلے دل کے پھپھولے سنانا شروع ہو گئے ہیں۔ کہیں کوئی کچھ تو ہے، جس کی وجہ سے آپ ناخوش ہیں، کوئی تو ایسا نشان ہے، جس کی سیاہی آپ کو لپیٹ میں لے رہی ہے۔
نیند ہمارے جسم کی اہم ضرورت ہے، لیکن کیا ہوتا ہے، جب آپ یا تو بہت زیادہ سوتے ہیں یا بالکل ہی نہیں؟ جب آپ کی راتیں کروٹیں بدلتے گزرے، یا آپ کے دن جمائی اور کافی کے اس چوتھے کپ تک پہنچنے میں گزر جائیں؟ تو کہیں آپ کو کوئی سرگرمی متاثر تو نہیں کر رہی۔ ہو سکتا ہے کہ آپ زندگی سے بالکل بھی خوش نہیں ہیں۔
یاد رکھیں، ہمارے جسم اکثر ہمیں بتاتے ہیں کہ ہمارے ذہنوں کو ابھی تک کیا احساس نہیں ہو سکتا ہے۔ رات کی اچھی نیند صرف جسمانی آرام کے متعلق نہیں ہے، یہ ذہنی سکون کے بارے میں بھی ہے۔ اور آپ دونوں کے مستحق ہیں۔ آپ نے اپنا خیال رکھنا چھوڑ دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔