- نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا جشن ولادت، دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا
- سندھ، پابندی کے باوجود سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال جاری
- اسٹاک مارکیٹ، مثبت امیدوں کے باعث اتار چڑھاؤ کے ساتھ تیزی
- پاکستان امریکا کیساتھ دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خواہاں
- بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کر رہے ہیں، وزیراعظم
- ٹیکس تنازع، سی اے اے نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
- اے ڈی بی کی 4 برس میں 8 ارب ڈالر قرض دینے کی یقین دہانی
- جشن ولادت محسن انسانیت ﷺ
- بحر سخاوت، کانِ مروت، آیہ رحمت، شافع امت، مالک جنت، قاسم کوثر ﷺ
- امریکا میں گرفتار پاکستانی آصف مرچنٹ نے الزامات سے انکار کردیا
- وزیراعلیٰ سندھ کا کابینہ ارکان کے ہمراہ فیضان مدینہ کا دورہ
- ملک بھر میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت آج منایا جائے گا
- کوئٹہ: کانگو وائرس سے ایک اور مریض دم توڑ گیا، دو کی حالت تشویشناک
- آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، وزیراعظم
- نئی دہلی کی بھارتی مسلمانوں سے متعلق خامنہ ای کے بیان کی مذمت
- سندھ بار کونسل میں صوبائی بار کونسلز کی کورآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس
- کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
- ایٹمی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کے حل کی کلید ہے، چیئرمین پی اے ای سی
- جیکب آباد؛ پولیوورکرز کے سیکیورٹی انتظامات میں غفلت پرڈی سی اور ایس ایس پی فارغ
- بلوچستان حکومت کے وزیر کی جیت کالعدم، 15 حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم
محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے 157 ملازمین کے بیرون ممالک مقیم ہونیکا انکشاف
کراچی: محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کے 157 گھوسٹ ملازمین کے بغیر بتائے بیرون ممالک مُقیم ہونے کا انکشاف ہوا جن کے خلاف دو روز میں کارروائی کی ہدایت کر دی گئی۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو 157 گھوسٹ ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کی سفارش کی گئی ہے جس پر سیکریٹری نے غیر حاضر اساتذہ و دیگر ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایات کر دی ہے۔
ایف آئی اے اور محکمہ جاتی انکوائری میں علم ہوا ہے کہ 157 ملازمین بیرون ممالک مُقیم ہیں۔
ڈی جی مانیٹرنگ کا کہنا ہے ککہ گھوسٹ ملازمین چھٹی لیے بغیر بیرون ملک مقیم اور تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، 76 گھوسٹ ملازمین کے بیرون ملک سفری شواہد ایف آئی اے نے فراہم کیے ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے اطلاع نہ دینے والے ڈائریکٹرز، ڈی ای اوز اور ٹی ای اوز کو بھی ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔