- روس کسی بھی وقت جوہری تجربہ کرنے کیلیے تیار ہے، جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ
- لبنان میں پیجرز دھماکوں پر پینٹاگون کا ردعمل سامنے آ گیا
- ویتنام میں سمندری طوفان کی ایک اور لہر، یاگی سے ہلاکتوں کی تعداد 290 سے تجاوز
- حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے ممکن ہوئے؟
- پرتگال: اسکول میں 12 سالہ بچے کا چھری سے حملہ استاد سمیت متعدد بچے زخمی
- آئی سی سی کا ویمنز ورلڈ کپ کی انعامی رقم میں ریکارڈ اضافے کا اعلان
- کراچی اسٹیل مل کے قریب جھاڑیوں سے نوجوان کی چند روز پرانی لاش برآمد
- دنیا کا سب سے پرانا ہفتہ واراخبار برائے فروخت
- شام میں بھی حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز پھٹنے سے 14 افراد زخمی
- نیو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 زخمی سمیت 4 ڈاکو گرفتار
- مولانا فضل الرحمان سے اسد قیصر کی ملاقات، مجوزہ آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال
- وفاقی وزیرقانون مجوزہ آئینی ترمیم کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے
- پاکستانی ترانے کی بے حرمتی کرنے والے افغان حکام کی پاکستان میں غیر قانونی رہائش کا انکشاف
- پاکستانی ترانے میں میوزک کی وجہ سے قونصل جنرل کھڑے نہیں ہوئے، افغان قونصلیٹ
- کراچی پولیس کی اغوا برائے تاوان میں ملوث، ایک اور واردات کا انکشاف
- ایلون مسک بہت جلد دنیا کے پہلے کھرب پتی بننے والے ہیں، رپورٹ
- قومی ترانے کی بے حرمتی پر پاکستان کی شدید مذمت، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
- افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی پرکے پی حکومت کا موقف سامنے آگیا
- وزیراعلی کی شرمناک حرکت کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ہے، فیصل واؤڈا
- کراچی؛ بجلی کے سب اسٹیشن میں تار چوری کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک
محققین نے پلاسٹک کی آلودگی کا توڑ نکال لیا
سول: کورین محققین نے ای کولی نامی بیکٹیریا میں حیاتیاتی تبدیلی کی ہے جس کا مقصد بائیو ڈیگریڈ ایبل پولیمر پیداوار ہے جس کو بائیو میڈیکل معاملات میں استعمال کیا جاسکے گا۔
دنیا بھر میں بائیو انجینئرز ایسے جراثیم تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو پیٹرولیم پر مبنی پلاسٹک کے متبادل کے طور پر پلاسٹک تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
حال ہی میں، کوریا میں محققین کی ایک ٹیم نے انجینئرنگ بیکٹیریا کے ذریعے انگوٹھی جیسی ساخت کے ساتھ پولیمر تیار کرنے کے لئے ایک اہم کامیابی حاصل کی ہے، جو اس کے نتیجے میں پلاسٹک کی سختی اور تھرمل استحکام میں اضافہ کرتا ہے.
چونکہ یہ مالیکیول عام طور پر مائیکروجینز کے لئے زہریلے ہوتے ہیں ، لہذا محققین کو ایک نیا میٹابولک راستہ تیار کرنا پڑا جو ای کولی بیکٹیریا کو پولیمر اور اس پر مشتمل بلڈنگ بلاکس کے جمع ہونے اور برداشت کرنے کے قابل بنائے گا۔
اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا پولیمر بائیوڈی گریڈایبل ہوتا ہے اور اس کی طبعی خصوصیات اسے بائیومیڈیکل ایپلی کیشنز کے لیے موزوں بنا سکتی ہے، حالانکہ مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
تحقیق کے نتائج 21 اگست کو سیل پریس جرنل ٹرینڈز ان بائیو ٹیکنالوجی میں پیش کیے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔