- پبی، پاک انڈونیشیا مشترکہ مشق ’’ایلنگ اسٹرائیک ٹو‘‘ کا انعقاد
- نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا جشن ولادت، دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا
- سندھ، پابندی کے باوجود سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال جاری
- اسٹاک مارکیٹ، مثبت امیدوں کے باعث اتار چڑھاؤ کے ساتھ تیزی
- پاکستان امریکا کیساتھ دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خواہاں
- بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کر رہے ہیں، وزیراعظم
- ٹیکس تنازع، سی اے اے نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
- اے ڈی بی کی 4 برس میں 8 ارب ڈالر قرض دینے کی یقین دہانی
- جشن ولادت محسن انسانیت ﷺ
- بحر سخاوت، کانِ مروت، آیہ رحمت، شافع امت، مالک جنت، قاسم کوثر ﷺ
- امریکا میں گرفتار پاکستانی آصف مرچنٹ نے الزامات سے انکار کردیا
- وزیراعلیٰ سندھ کا کابینہ ارکان کے ہمراہ فیضان مدینہ کا دورہ
- ملک بھر میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت آج منایا جائے گا
- کوئٹہ: کانگو وائرس سے ایک اور مریض دم توڑ گیا، دو کی حالت تشویشناک
- آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، وزیراعظم
- نئی دہلی کی بھارتی مسلمانوں سے متعلق خامنہ ای کے بیان کی مذمت
- سندھ بار کونسل میں صوبائی بار کونسلز کی کورآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس
- کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
- ایٹمی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کے حل کی کلید ہے، چیئرمین پی اے ای سی
- جیکب آباد؛ پولیوورکرز کے سیکیورٹی انتظامات میں غفلت پرڈی سی اور ایس ایس پی فارغ
شہریوں کو بلا کر بٹھائے رکھنا ایف آئی اے و اداروں کی عادت بن چکی، لاہور ہائیکورٹ
لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ شہریوں کو بلا کر بٹھائے رکھنا ایف آئی اے سمیت اداروں کی عادت بن گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سینئر صحافی رضوان رضی کو ایف آئی اے کے نوٹسز بھجوانے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے صحافی رضوان رضی کو ایف آئی اے کی پیشی سے استثنی دےدیا۔ سرکاری وکیل کی طرف سے صحافی رضوان رضی کی درخواست کی مخالفت کی گئی۔
جسٹس اسجد جاوید گھرال ایف آئی اے کے شہریوں کے خلاف رویئے پر اظہار برہمی کیا اور کہاکہ اگر کوئی شخص کہتا ہے کہ میرے خلاف کوئی الزامات ہیں، تو ان الزامات کی لسٹ تو دیں، اداروں کو کارروائی سے کوئی نہیں روک سکتا لیکن قانون کے مطابق تو چلیں، شہریوں کو بلا کر بٹھائے رکھنا ایف آئی اے، اینٹی کرپشن سمیت دیگر اداروں کی عادت بن گئی ہے، ادارے شہریوں کو بلاکر اس لئے بٹھائے رکھتے ہیں کیونکہ انکوائریز آگے چلانے کا کوئی مواد کوئی نہیں ہوتا۔
عدالت کا ایف آئی اے کو دو ہفتوں میں تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم
صحافی کے وکیل نے بتایا کہ نوٹس بھیجنے پر صحافی رضوان رضی ایف آئی اے کے روبرو پیش ہوئے، درخواست گزار نے ایف آئی اے سے الزامات کی فہرست مانگی جو آج تک نہیں دی گئی، الزامات کی فہرست دیئے بغیر اب ایف آئی اے نے 29 اگست کو یک طرفہ کارروائی کا نوٹس دیا ہے، ایف آئی اے شہریوں کو طلب کر کے سارا دن بٹھا کر تضحیک کرتا ہے، خدشہ ہے کہ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے تو صحافی رضوان رضی کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔