- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
- چیمپئینز ٹرافی؛ کامیاب انعقاد کیلئے آئی سی سی کا وفد پاکستان پہنچ گیا
- وزیراعلیٰ سندھ کی حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑکیں ٹوٹنے کی انکوائری کی ہدایت
- ہندو انتہا پسندوں نے بنگلادیشی ٹیم کے بائیکاٹ کیلئے پریشر بڑھا دیا
- خیبر پختونخواہ میں "اختیار عوام کا" موبائل ایپ کا افتتاح
- آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی اور صوبائی خودمختاری متاثر ہوگی، پختونخوا بار کونسل
- ماضی کے حریفوں کو بورڈ نے رابطے بحال کرنے کیلئے ساتھ بٹھادیا
- دیر بالا؛ چترال جانے والی گاڑی کھائی میں گرگئی، تین افراد جاں بحق
- پی ٹی آئی کی عدلیہ مخالف تقاریرکیخلاف اور جلسہ رکوانے کیلئے درخواست دائر
- پاکستان کاربن کریڈٹ برآمدات سے سالانہ ایک ارب ڈالر کماسکتا ہے، ماہرین
- مخصوص نشستوں کا معاملہ لٹکا ہوا ہے، اس پر بھی جلد فیصلہ آئے گا، بیرسٹر گوہر
- نوجوان نے بے روزگاری سے دلبرداشتہ ہوکر خودکشی کرلی
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا 4 ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کا اعلان
پشاور: خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر پشاور کو اجازت کیلیے خط لکھ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلدیاتی ایکشن کونسل ایسوسی ایشن نے اختیارات کے معاملے پر چار ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، جس کی اجازت کیلیے پشاور کے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھ دیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر کے بلدیاتی نمائندے مطالبات کی منظوری کیلیے چار ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر جمع ہوں گے اور اپنے مطالبات کے لیے آواز اٹھائیں گے۔
ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانیں گے تو 11 ستمبر کو آڈیالہ جیل کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔