- پبی، پاک انڈونیشیا مشترکہ مشق ’’ایلنگ اسٹرائیک ٹو‘‘ کا انعقاد
- نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا جشن ولادت، دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا
- سندھ، پابندی کے باوجود سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال جاری
- اسٹاک مارکیٹ، مثبت امیدوں کے باعث اتار چڑھاؤ کے ساتھ تیزی
- پاکستان امریکا کیساتھ دوطرفہ تعلقات میں پیشرفت کا خواہاں
- بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں تمام رکاوٹیں ختم کر رہے ہیں، وزیراعظم
- ٹیکس تنازع، سی اے اے نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
- اے ڈی بی کی 4 برس میں 8 ارب ڈالر قرض دینے کی یقین دہانی
- جشن ولادت محسن انسانیت ﷺ
- بحر سخاوت، کانِ مروت، آیہ رحمت، شافع امت، مالک جنت، قاسم کوثر ﷺ
- امریکا میں گرفتار پاکستانی آصف مرچنٹ نے الزامات سے انکار کردیا
- وزیراعلیٰ سندھ کا کابینہ ارکان کے ہمراہ فیضان مدینہ کا دورہ
- ملک بھر میں نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت آج منایا جائے گا
- کوئٹہ: کانگو وائرس سے ایک اور مریض دم توڑ گیا، دو کی حالت تشویشناک
- آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا، وزیراعظم
- نئی دہلی کی بھارتی مسلمانوں سے متعلق خامنہ ای کے بیان کی مذمت
- سندھ بار کونسل میں صوبائی بار کونسلز کی کورآرڈنیشن کمیٹی کا اجلاس
- کراچی: مختلف ٹریفک حادثات میں بزرگ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق
- ایٹمی ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق مسائل کے حل کی کلید ہے، چیئرمین پی اے ای سی
- جیکب آباد؛ پولیوورکرز کے سیکیورٹی انتظامات میں غفلت پرڈی سی اور ایس ایس پی فارغ
ہاکس بے، کے ایم سی کے ہٹ کا اگلا حصہ بیٹھ گیا، دیواریں ٹوٹ گئیں
کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ہاکس بے پرہٹ کا اگلا حصہ عدم توجہی کے باعث بیٹھ گیا۔
دیواریں ٹوٹ گئیں، سمندری پانی اور مٹی ہٹ میں داخل ہوگئی، تفصیلات کے مطابق تفریحی مقام ہاکس بے پر کے ایم سی کا سرکاری ہٹ مسلسل عدم توجہ کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس کی دیواریںکمزور ہوگئی تھیں،ان دنوں سمندر کی لہریں معمول سے زیادہ تیز ہیں اسی وجہ سے کمشنر نے سمندر پر نہانے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے،تیزسمندری لہروں کی وجہ سے کے ایم سی کے ہٹ کا بوسیدہ حصہ اور کمزور دیواریں ٹوٹ گئیں۔
سمندرکی جانب والا حصہ گرگیا اور برساتی پانی ہٹ میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے پورے ہٹ میں مٹی داخل ہوگئی، سمندری پانی کی وجہ سے اندرونی حصہ بھی متاثرہوا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کا ہٹ ماضی میں بہترین ہٹ میں شمار ہوتا تھا تاہم مسلسل عدم توجہی کے باعث اس کی تعمیرات بوسیدہ ہوگئی تھیں اور مرمتی کام نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے ہٹ سمندری لہروں کا دباؤ برداشت نہ کرسکا اور دیواریں ٹوٹ گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔