- پیمرا کا پاکستان ڈی وارمنگ مہم کو میڈیا کی شراکت سے کامیاب بنانے کا عزم
- ڈرون کیمرہ کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام، دو منشیات فروش گرفتار
- کراچی؛ پولیس نے چھینے گئے موبائل فون برآمد کر کے مالکان کے حوالے کر دیے
- لبنان کی موجودہ صورتحال پر سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد
- پی ٹی آئی جلسہ سے متعلق حکومتی حکمت عملی سامنے آگئی، پولیس کو خصوصی ٹاسک دیے گئے
- ’IMFپروگرام کی شرائط کا اثر پاک ،چین معاشی تعلقات پر پڑرہا ہے‘
- سیاسی جلسے میں وقت کی اونچ نیچ ہوسکتی ہے، پی ٹی آئی وزیر
- کراچی میں دکاندار نے حاضر دماغی سے ڈکیتی کی کوشش ناکام بنادی
- لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران کانسٹیبل شہید
- کراچی: سیف سٹی پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز
- دوسرا ون ڈے: افغانستان نے جنوبی افریقا کو شکست دے کر سیریز جیت لی
- پارلیمان کا قانون سازی کا اختیار آئینی حدود کے تابع ہے، سپریم کورٹ
- کراچی: لیاقت آباد انڈر پاس کےقریب فائرنگ، دو خواتین زخمی
- رواں سال خیبرپختونخوا میں پہلا پولیو کیس رپورٹ، وزیراعلیٰ کا سخت نوٹس
- آئینی ترامیم پر جے یو آئی سے مشاورت نہ ہوئی تو بھی نمبرز پورے کریں گے، بلاول بھٹو
- ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے بعد معطل ہونےو الے 6 ریلوے ملازمین بحال
- وزیراعلیٰ سندھ کی سیلاب سے تباہ اسکولوں کی بحالی کا کام 2026 تک مکمل کرنے کی ہدایت
- لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاری پر مشتعل افراد کا احتجاج
- چین میں پیش کیے گئے ’پانڈا کتے‘
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حزب اللہ کے اہم کمانڈرابراہیم عاقل شہید
بانی پی ٹی آئی کو اکسفورڈ یونیورسٹی کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے، عظمیٰ بخاری
لاہور: وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا نہیں اڈیالہ جیل کے قیدیوں کا الیکشن لڑنا چاہیے۔
عظمی بخاری نے بیان میں کہا کہ جو شخص پورے پاکستان سے زیادہ مغرب کو جانتا تھا اس کو آج مغربی میڈیا “ڈس گریس” کا لقب دے رہا ہے۔ عمران خان کی کرپشن کی داستانیں 4 سال سے عالمی میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔ ٹرانسپریسی انٹرنیشنل نے مسلسل دو مرتبہ عمران دور میں کرپشن انڈکس اوپر جانے کی نشاندہی کی۔
عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ میاں اور بیوی نے 45 ماہ تک وزیراعظم اور خاتون اول کے عہدوں کو او ایل ایکس پر چڑھائے رکھا۔ دامن میں توشہ خانہ کی گھڑیاں اور 90 ملین پاؤنڈز چھپائے آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے چلے ہیں۔ مئی 9 کی ناکام بغاوت کے سنگین مقدمات زیر سماعت ہیں۔ کرپٹ پریکٹسز اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ جیسے مقدمات میں سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا الیکشن لڑنا ویسے بھی باعث ندامت ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب نے کہا کہ چھوڑوں گا نہیں، این آر او نہیں دوں گا معافی دے دیں جیسے بیانیے لیڈر نہیں گیدڑوں کے ہوتے ہیں۔ ہر ہفتے نیا بیانیہ بنانے والا لیڈر نہیں بہروپیہ اور فراڈیا ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔