پاکستان نے ٹی ٹی پی کی افغانستان میں موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں دیا؛ طالبان

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اگست 2024
افغانستان سے پاکستان میں حملوں کے تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہیں، افغان چیف آف اسٹاف

افغانستان سے پاکستان میں حملوں کے تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہیں، افغان چیف آف اسٹاف

کابل: طالبان حکومت کے چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین فطرت نے کہا ہے کہ الزامات تو لگتے ہیں تاہم دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے کے شواہد تاحال پیش نہیں کیے گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان حکومت کے چیف آف اسٹاف نے میڈیا سے گفتگو میں افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کی موجودگی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

طالبان کے چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین فطرت نے ایک سوال کے جواب میں اس تاثر کی بھی تردید کی کہ پاکستان میں حملے افغانستان سے ہوتے ہیں اور حملہ آور کارروائی کے بعد واپس محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جاتے ہیں۔

افغان چیف آف اسٹاف محمد فصیح الدین نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کے لیے افغانستان میں کوئی جگہ نہیں۔

محمد فصیح الدین فطرت نے کہا کہ بارہا مطالبات کے باجود پاکستان نے کالعدم تحریک طالبان کی افغانستان میں موجودگی کے ثبوت فراہم نہیں کیے۔ افغانستان سے پاکستان میں حملے ہونے کے الزامات میں صداقت نہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔