- روس کسی بھی وقت جوہری تجربہ کرنے کیلیے تیار ہے، جوہری تجربہ گاہ کے سربراہ
- لبنان میں پیجرز دھماکوں پر پینٹاگون کا ردعمل سامنے آ گیا
- ویتنام میں سمندری طوفان کی ایک اور لہر، یاگی سے ہلاکتوں کی تعداد 290 سے تجاوز
- حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز میں دھماکے کیسے ممکن ہوئے؟
- پرتگال: اسکول میں 12 سالہ بچے کا چھری سے حملہ استاد سمیت متعدد بچے زخمی
- آئی سی سی کا ویمنز ورلڈ کپ کی انعامی رقم میں ریکارڈ اضافے کا اعلان
- کراچی اسٹیل مل کے قریب جھاڑیوں سے نوجوان کی چند روز پرانی لاش برآمد
- دنیا کا سب سے پرانا ہفتہ واراخبار برائے فروخت
- شام میں بھی حزب اللہ کے زیر استعمال پیجرز پھٹنے سے 14 افراد زخمی
- نیو کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 زخمی سمیت 4 ڈاکو گرفتار
- مولانا فضل الرحمان سے اسد قیصر کی ملاقات، مجوزہ آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال
- وفاقی وزیرقانون مجوزہ آئینی ترمیم کی تفصیلات سے آگاہ کریں گے
- پاکستانی ترانے کی بے حرمتی کرنے والے افغان حکام کی پاکستان میں غیر قانونی رہائش کا انکشاف
- پاکستانی ترانے میں میوزک کی وجہ سے قونصل جنرل کھڑے نہیں ہوئے، افغان قونصلیٹ
- کراچی پولیس کی اغوا برائے تاوان میں ملوث، ایک اور واردات کا انکشاف
- ایلون مسک بہت جلد دنیا کے پہلے کھرب پتی بننے والے ہیں، رپورٹ
- قومی ترانے کی بے حرمتی پر پاکستان کی شدید مذمت، افغان ناظم الامور دفتر خارجہ طلب
- افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی پرکے پی حکومت کا موقف سامنے آگیا
- وزیراعلی کی شرمناک حرکت کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ہے، فیصل واؤڈا
- کراچی؛ بجلی کے سب اسٹیشن میں تار چوری کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک
زندگی کی ارتقاء کے راز رکھنے والی حیات دریافت
کیلیفورنیا: سائنس دانوں نے کثیر خلوی حیاتیات کی ایک پراسرار نئی قسم دریافت کی ہے جو خردبینی زندگی کی شکلوں کے ارتقاء اور ممکنہ طور پر زمین پر موجود ابتدائی جانوروں کے رازوں کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے کے محققین نے ایسٹرن سیئرا نیواڈا کی مونو جھیل کی گہرائی میں رہنے والے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے جو ہمیں 65 کروڑ سال پہلے جانوروں کے ابتدائی دنوں کے متعلق مزید بتا سکتے ہیں۔
جریدے ایم بائیو میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں پیش کی گئی اس تحقیق میں ایک نئی شوانوفلیگلیٹ نسل کی دریافت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو مائیکروبائیوم کی میزبانی کرتی ہے۔
حقیقت میں اس جھیل میں کسی بھی جاندار کا ہونا پانی میں آرسینک اور سائنائیڈ ہونے کے باوجود حیران کن ہے۔ لیکن نیا دریافت ہونے والا جاندار ایک چوانوفلیگلیٹ ہے۔
شوانوفلیگلیٹ دراصل کیا ہے؟ سادہ الفاظ میں، یہ ایک واحد سیل کی زندگی کی شکل ہے جو جانوروں کے جنین کی طرح کام کرتی ہے جس طرح یہ ملٹی سیلولر کالونیوں میں تقسیم ہوتا ہے۔
اگرچہ یہ ایک جانور نہیں ہے ، لیکن شوانوفلیگلیٹ کسی جانور کے قریب ترین چیز ہے ، اور لاکھوں سال پہلے ابتدائی زندگی کی شکلوں کی نمائندگی کرنے کے لئے ماڈل کے طور پر مطالعہ کیا جاتا ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ نئی دریافت جانوروں اور بیکٹیریا کے درمیان تعلق کے بارے میں بصیرت فراہم کرے گی جس کی وجہ سے سب سے پہلے انسانی مائکروبائیوم پیدا ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔