- کنول شوذب سے سفری پابندی ہٹانے کی درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب
- آئینی ترامیم میں مولانا فضل الرحمان کا کردار کیا ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتا، عمران خان
- قلیل مدت میں سب سے زیادہ غبارے پھوڑنے کا نیا ریکارڈ قائم
- منصور شاہ سینئر ترین جج ہیں ان کے سوا کوئی اور چیف جسٹس قبول نہیں، حامد خان
- کراچی میں واٹرپمپنگ اسٹیشن کے ٹینک سے لاپتا بچے کی لاش ملی
- پاکستانی سوشل انٹرپرینیو زین اشرف مغل نے گلوبل اسلامک فنانس ایوارڈ 2024 اپنے نام کرلیا
- چیمپئینز کپ؛ بقیہ میچز کی ٹکٹوں کی فروخت شروع
- کراچی؛ بینک سے رقم لیکر نکلے والے شہریوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار
- اسحاق ڈار نے میرا ویزا پراسس روک رکھا ہے، اعظم سواتی کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی
- وکیل کے گھر چھاپا؛ سی سی پی او، ایس ایچ او اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
ڈاکٹرعافیہ کی وطن واپسی کی درخواست، سیکریٹری دفاع ذاتی حیثیت میں طلب
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کی درخواست پر سیکریٹری دفاع کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ عافیہ صدیقی کی امریکا کو حوالگی سے متعلق وزارت دفاع کا جواب عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے سکریٹری دفاع کو پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کی امریکا کو حوالگی میں ایجنسیوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔ نمائندہ وزارت دفاع کا موقف تھا کہ جو بھی الزامات لگائے گئے ہیں اس میں آئی ایس آئی ملوث نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تسلی بخش جواب جمع نہ کروانے پر حکومت پر 10 لاکھ روپے جرمانے کا عندیہ بھی دیا۔ عدالت نے کہا ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی اگلی سماعت پر مضبوط وجوہات کے ساتھ پیش ہوں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ میں آپ سے وقت مانگ رہا ہوں کیونکہ اس میں وقت لگے گا جس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ میں آپ کو پیر تک کا وقت دے رہا ہوں ورنہ 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ درخواست کی سماعت پر ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ وکیل اسمتھ کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ انہوں نے امریکہ میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کرنی ہے اس میں کیا ایشو اٹھایا گیا ہے کوئی سمجھ نہیں آ رہی اس لیے اس ان کی درخواست کو حکومت کے سامنے رکھا جائے۔
عدالت نے کہا کہ ان کی کوئی ذمہ داری نہیں کہ وہ موشن موو کریں یہ کام تو حکومت کا ہے۔ مگر نہیں آپ کہہ رہے ہیں چار وزارتیں بیٹھیں گی فیصلہ کریں گی۔ جو دستاویز آپ نے جمع کروایا ہے اس میں درخواست کا ذکر کہاں ہے؟ یہ ڈاکومنٹ کہاں درخواست کو سپورٹ کرتا ہے۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کو یہ ہدایات کس نے دی ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ہدایات وزارت خارجہ میں موجود ڈائریکٹرامریکا کی جانب سے دی گئی ہیں۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا میں ڈائریکٹر امریکا کو بلا کر پوچھوں جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وہ اس وقت ملک میں موجود نہیں ہیں۔ جسٹس اعجاز نے کہا کہ آپ معاملہ بھی کلئیر کریں ورنہ میں سخت آرڈر جاری کروں گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔