- کراچی کی سڑکوں کی مرمت، تعمیر کیلیے 1.5 بلین روپے کی منظوری
- کراچی؛ بینک سے رقم لیکر نکلے والے شہریوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار
- اسحاق ڈار نے میرا ویزا پراسس روک رکھا ہے، اعظم سواتی کی درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں 4 اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد زخمی
- وکیل کے گھر چھاپا؛ سی سی پی او، ایس ایچ او اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
- ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیاب رہا، چئیرمین سپارکو
- آرمی چیف اور ججز کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے، حافظ نعیم
- چیک پوسٹیں ختم اور جرگہ سسٹم بحال کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ کے پی
- الیکشن کمیشن؛ جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کیلیے 2 ماہ کی مہلت مانگ لی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا مین ہول میں بچی گر کر جاں بحق ہونے کا سخت نوٹس
- عظمیٰ بخاری فیک وڈیو کیس؛ ڈی جی ایف آئی اے رپورٹ سمیت عدالت طلب
- کیفین کا معتدل استعمال اور اسکے فوائد
- طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث ایک اور ملزم گرفتار
- وائٹ آئل پائپ لائن پراجیکٹ پر تعمیراتی کام شروع کرنے کیلیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان معاہدہ
- چیمپئینز ٹرافی؛ کامیاب انعقاد کیلئے آئی سی سی کا وفد پاکستان پہنچ گیا
- وزیراعلیٰ سندھ کی حال ہی میں تعمیر کی گئی سڑکیں ٹوٹنے کی انکوائری کی ہدایت
- ہندو انتہا پسندوں نے بنگلادیشی ٹیم کے بائیکاٹ کیلئے پریشر بڑھا دیا
- خیبر پختونخواہ میں "اختیار عوام کا" موبائل ایپ کا افتتاح
- آئینی ترامیم سے عدلیہ کی آزادی اور صوبائی خودمختاری متاثر ہوگی، پختونخوا بار کونسل
- ماضی کے حریفوں کو بورڈ نے رابطے بحال کرنے کیلئے ساتھ بٹھادیا
پاکستان میں افغانستان سے دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد منظرعام پر آگئے
اسلام آباد: پاکستان میں دہشتگردی کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آگئے۔
پاکستان میں گزشتہ کئی عرصے سے ہونے والی دہشت گردی کے سراغ سرحد پار افغانستان سے ملتے آرہے ہیں۔ ریاست پاکستان نے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو ان شواہد کے حوالے سے آگاہ کیا ہے، لیکن اس کے باوجود افغان حکومت خارجی دہشت گردوں کے خلاف کوئی مؤثر اقدام اٹھانے میں ناکام رہی ہے ۔
27 اگست 2024 کو پاک فوج نے تیرہ میں ایک آپریشن کے دوران افغانستان سے دراندازی کی کوشش کرنے والے ایک افغان شہری، خارجی عبداللہ ولد نثار کو گرفتار کیا ۔ خارجی عبداللہ کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد افغانستان کی جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔
خارجی عبداللہ کا کہنا تھا کہ اس کا تعلق ضلع ننگرہار، ولایت لال پورہ سے ہے اور اس نے دہشتگردی کی ٹریننگ اپنے آبائی علاقے میں حاصل کی تھی۔ اس کے بعد اسے پاکستان کے مختلف حصوں میں حملے کرنے کی ہدایت دی گئی۔
خارجی عبداللہ نے مزید انکشاف کیا کہ پاکستان پر حملہ کرنے والے 34 افراد میں آئی ای ڈی کے ماہر بھی شامل تھے اور ان کے پاس وافر مقدار میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔ ستارہ بانڈہ کے مقام پر حملے کے نتیجے میں 10 لوگ زخمی، 15 ہلاک ہوئے اور باقی کمانڈر بھاگ گئے۔
ان شواہد کی روشنی میں یہ واضح ہوتا ہے کہ افغان سرزمین کو گزشتہ کئی عرصے سے پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ان ٹھوس شواہد کے بعد افغان عبوری حکومت کے کھوکھلے دعوے ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکے ہیں۔ افغان حکومت کو اپنی دوغلی حکمت عملی کو ترک کر کے خارجی دہشتگردوں کی سرکوبی کرنی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔