- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
- حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
- بھارت؛ نرس نے زیادتی کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر کا بلیڈ سے نازک حصہ کاٹ دیا
FBR، جولائی اگست میں ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں ناکام
اسلام آباد: 1.8 ہزار ارب روپے کے بھاری ٹیکس عائد کرنے کے باوجود حکومت رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، اور ٹیکس وصولیاں ہدف کے مقابلے میں 111 ارب روپے کم رہیں۔
ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکامی نے ایک طرف آئی ایم ایف سے جاری 7 ارب ڈالر کی قرض کی ڈیل پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں، تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے منی بجٹ لائے جانے کے امکانات میں بھی اضافہ کردیا ہے، ابتدائی نتائج کے مطابق ایف بی آر کو جولائی اور اگست میں 1.554 ہزار ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف دیا گیا تھا، لیکن ایف بی آر صرف 1.441 ہزار ارب روپے ہی جمع کرسکا۔
اس طرح ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 26 فیصد اضافہ ہوا، تاہم اپنا سالانہ ہدف حاصل کرنے کیلیے ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں 40 فیصد اضافہ کرنا ہوگا، اس طرح ایف بی آر کو 14 فیصد خسارے کا سامنا ہے، ایف بی آر کے یہ اعداد وشمار بینکوں کے حتمی نتائج سے مشروط ہیں، بینکوں کی جانب سے حتمی نتائج جاری ہونے کی صورت میں ٹیکس وصولیوں میں 5 سے 10 ارب تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا سالانہ ہدف 12.970 ہزار ارب روپے رکھا گیا تھا، جس کو حاصل کرنے کیلیے منی بجٹ لائے جانے کا خدشہ ہے، کیوں کہ آئی ایم ایف نے نیا قرض پروگرام جاری کرنے کیلیے ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنے کی کڑی شرط عائد کر رکھی ہے، ایف بی آر سیلز ٹیکس، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور کسٹم ڈیوٹیز کا ہدف پورا کرنے میں ناکام رہا ہے اور صرف انکم ٹیکس کی وصولیوں کا ہدف ہی حاصل کرسکا ہے۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے جولائی میں اپنے اہداف کامیابی کے ساتھ حاصل کیے، لیکن اگست میں اہداف حاصل نہ کرسکا، اور 115 ارب کا ہدف خسارہ نوٹ کیا گیا، آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے مطابق اگر حکومت ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی تو اضافی اقدامات کیے جائیں گے۔
منی بجٹ سے فرٹیلائزر، امپورٹس، پروفیشنلز کی آمدنیوں اور کنٹریکٹرز پر مزید ٹیکس عائد کیے جائیں گے، حکومت پہلے ہی بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے میں تاحال ناکام ہے، اس دوران ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہ ہونے سے حکومت کیلیے مزید درد سر پیدا ہوگیا ہے، ستمبر میں یہ شارٹ فال مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔