باباگورونانک کی برسی اجیتا جی بازار میں ان کے مسلمان ساتھی کا مجسمہ نصب ہوگا

آصف محمود  ہفتہ 31 اگست 2024
انتظامیہ نے کہا کہ 21 ستمبر کو بابا گورونانک کی برسی ہوگی—فوٹو: ایکسپریس

انتظامیہ نے کہا کہ 21 ستمبر کو بابا گورونانک کی برسی ہوگی—فوٹو: ایکسپریس

 لاہور: پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) کرتار پور نے کہا ہے کہ پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقام سری دربارصاحب کرتارپور آنے والے یاتریوں کو بابا گورونانک جی کے باغ میں لگی کھجوریں اور دیگر پھل پرشاد کے طور پر دیے جائیں گے اور 21 ستمبر کو باباگورونانک کی485 ویں برسی (جوتی جوت) پر بھائی اجیتا جی بازار میں باباگورونانک کے مسلمان ساتھی بھائی مردانہ کا مجسمہ بھی نصب کیا جائے گا۔

پی ایم یو کرتارپور سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گوردوارہ دربارصاحب کرتارپور سے منسلک باباجی کے باغ میں لگے کھجور اور آم کے درختوں سمیت امرود، سنگترے اور مسمی کے پودے ہیں، پی ایم یو کرتار پور کی جانب سے کرتارپور راہداری کے راستے گوردوارہ صاحب آنے والے انڈین یاتریوں کو کجھوروں سمیت دیگر پھل بطور پرشاد دیے جائیں گے۔

پی ایم یو کے ڈپٹی سیکریٹری مینجمنٹ سیف اللہ کھوکھر نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تصدیق کی کہ گورودوارہ سری کرتار پور صاحب کے مضافات میں ‘بابا جی دے باغ’ میں کھجور، آم، سنگترے، مسمی اور امرود کے درخت بھی لگائے گئے ہیں، ان سے حاصل ہونے والا پھل یاتریوں کو پرشاد کے طور پر دیا جائے گا۔

کھوکھر نے کہا کہ گوردوارہ صاحب میں یاتریوں کے لیے جو لنگر تیار کیا جاتا ہے وہ سبزیاں، گندم اور چاول بھی باباگورونانک جی سے منسوب 64 ایکڑ رقبے پر کاشت کی جاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 21 ستمبر کو باباگورونانک جی کی 485 ویں برسی (جوتی جوت) پر گوردوارہ صاحب کے قریب بھائی اجیتا جی بازار میں بھائی مردانہ کا مجسمہ نصب کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھائی مردانہ باباگورونانک کے پہلے شاگرداور ساتھی تھے جنہوں نے زندگی کا طویل عرصہ ان کے ساتھ گزارا اور سفر کیا، بھائی مردانہ مسلمان تھے اور شاعر بھی تھے،  رباب بجانا جانتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ فائبر گلاس اور کانسی سے بنے اس مجسمے کو ماہر کاریگر فقیر سیف الدین کی نگرانی میں لاہور کے فقیر خانہ میوزیم میں تیار کیا جا رہا ہے۔ فقیر خانہ میوزیم نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ بھی تیار کیا تھا جو گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور میں درشن ڈیوڑی کے قریب نصب ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔