- پشتون جرگے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
- دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر زائل، سفارتی و معاشی لحاظ سے فائدہ ہوگا!!
- کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
- لاہور سے نیوزی لینڈ بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
جے یو آئی حکومت میں شامل ہوگی اور نہ حمایت کرے گی، حافظ حمد اللہ
اسلام آباد: جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ جے یو آئی حکومت میں شامل ہوگی اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی حمایت کرے گی، قانون سازی کے حوالے سے افواہیں ہیں جب کچھ سامنے آئے گا تو پھر ہم اپنا مؤقف دیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی چاہ ہے کہ جے یوآئی مخلوط حکومت میں شریک ہو یا کم از کم سپورٹ کرے، حکومت میں شمولیت اور اس کی سپورٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’جے یوآئی نہ حکومت کو سپورٹ کرے گی نہ حکومت میں شامل ہو گی‘۔ حافظ حمد اللہ نے نے واضح کیا کہ جو جولائی 2018 کے بعد ہماری پوزیشن تھی جے یوآئی آج بھی اسی موقف پر کھڑی ہے، ہم اپنے موقف پر کھڑے ہیں ،ہم سمجھتے ہیں کہ 2024 کا الیکشن الیکشن نہیں آکشن تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں مولانا فضل الرحمان صاحب کے ساتھ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف زرداری کے ساتھ ہونے والی ایک بھی میٹنگ میں شریک نہیں تھا۔ پروگرام اینکر رحمان اظہر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ سوال تو حکومت سے بنتا ہے کہ حکومت کو ایسی کیا مجبوری ہے ؟وہ مولانا صاحب کے پاس جا رہے ہیں؟ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں، شہباز شریف ، آصف زرداری آئیں یا پی ٹی آئی آئے سب کے لیے احترام ہو گا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رہنما جے یو آئی حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ قانون سازی کے حوالے سے افواہیں چل رہی ہیں اس حوالے سے حقیقت سامنے نہیں آئی جب حقیقت سامنے آئے گی تو جے یو آئی ف اپنا موقف دے گی۔ قانون سازی سے متعلق ہم وقت سے پہلے اپنا موقف نہیں دے سکتے ، جب کوئی قانون سازی آئی تو ہم فیصلہ کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔