- حسینہ کے بعد پاک بنگلہ دیش روابط میں بہتری کی امیدیں
- IPPs کا کیپیسٹی چارجز سمیت بجلی نرخ کم کرنے سے انکار
- اوزون تہہ کو انسانی سرگرمیوں نے شدید متاثر کیا، وزیراعظم
- بارشوں، سیلاب، ناقص حکومتی پالیسیوں سے زرعی پیداوار متاثر
- شرافی گوٹھ میں قریب زرر دار دھماکا، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا
- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
بلڈ پریشر کی دوا لینے کا صحیح وقت کونسا ہے؟
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ دل کے دورے، فالج، ہارٹ فیلیئر یا موت سے بچنے کے لیے شام کے وقت بلڈ پریشر (بی پی) کی دوا لینا صبح کے وقت لینے سے بہتر نہیں۔
یورپین سوسائٹی آف کارڈیالوجی کانگریس 2024 میں پیش کیے گئے نتائج تقریبا 47 ہزار مریضوں پر مشتمل پانچ ٹرائلز کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔
کینیڈا کی یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا کے پروفیسر رکی ٹرجن کا کہنا ہے کہ مریضوں کو روزانہ ایک بار بلڈ پریشر کم کرنے والی دوائیں اپنی ترجیحات اور حالات کے مطابق کسی بھی وقت لینی چاہئیں۔
برطانیہ میں ہر تین میں سے ایک بالغ شخص بلند فشارخون کا شکار ہے۔ یہ تمباکو نوشی اور ناقص غذا کے بعد برطانیہ میں تمام بیماریوں کے لئے تیسرا سب سے بڑا خطرہ عنصر ہے۔
اگرچہ ہائی بلڈ پریشر علامات ظاہر نہیں کرتا لیکن ادویات لینے سے دل کی بیماری، فالج اور گردے کے مسائل جیسی پیچیدگیوں کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
وہ دل کے نظام کے مختلف حصوں کو نشانہ بنا کر بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لئے مختلف طریقوں سے کام کرتے ہیں۔
مزید جاننے کے لیے محققین کی ٹیم نے پانچ ٹرائلز کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا، جس میں رات کے وقت اور صبح کے وقت بی پی کو کم کرنے والی تمام ادویات کا موازنہ کیا گیا۔
پروفیسر ترجن نے کہا کہ ٹیم اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ خوراک کا وقت نتائج کو متاثر نہیں کرتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔