- پورے سال ٹیکس اکھٹا کرکے قرضوں پر سود ادائیگیاں کی جارہی ہیں ، چیئرمین ایف بی آر
- بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت بڑھانے کا فیصلہ
- صدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے
- ایس سی او کانفرنس؛ غیرملکی مہمانوں کی بہترین انتظامات پر پاکستانی کی تعریف
- قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کا وطن واپس لوٹنے کا فیصلہ
- کراچی؛ اولڈ سٹی ایریا میں 3 منزلہ خستہ حال عمارت منہدم
- بھارتی کرکٹر بابراعظم کا ویرات کوہلی سے موازنہ کرنے پر ناخوش
- ہمسایوں کے تعلقات اچھے نہ ہوں تو وجوہات کا سدباب ضروری ہے، بھارت
- بریسٹ کینسر: بر وقت تشخیص، علاج، اور بچاؤ کی اہمیت
- عالمی رہنما پاکستان سے اچھے تاثرات لے کر واپس جائیں گے، وزیر اطلاعات
- لاہور میں 14سالہ لڑکی سے زیادتی، سوتیلا باپ گرفتار
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 9 وکٹیں گنوادیں
- ملائیشیا کےسابق وزیراعظم مہاتیر محمد طبیعت خرابی کے باعث اسپتال میں داخل
- پنجاب کابینہ میں تبدیلی، بلال یاسین سے وزیر خوراک کا قلمدان واپس
- پنڈدادن خان میں نجی اسکول کی کینٹین میں 8 سالہ طالبہ سے زیادتی
- بونیر میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 4 پولیس اہل کار زخمی
- کندھ کوٹ میں اسکول کے سامنے فائرنگ سے خاتون ٹیچر قتل
- چاول کے جعلی بیج کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان ہوا، حنا پرویز بٹ
- کالج طالبہ کے ساتھ زیادتی سے متعلق مبینہ من گھڑت ویڈیو کیخلاف مقدمہ درج
- کراچی میں آج سے سمندری ہوائیں بحال ہونے کا امکان
حکومت نے ڈاکٹر قیصر بنگالی کی رائے کو رابطے یا سمجھ بوجھ کے فقدان پر مبنی قرار دیدیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹٰی نے ڈاکٹر قیصر بنگالی کی رائے کو رابطے یا سمجھ بوجھ کے فقدان پر مبنی قرار دیا ہے۔
حکومت نے ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مشاہدات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی ان کی رائے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، انہوں نے کمیٹی کے معزز رکن کی حیثیت سے رائٹ سائزنگ کی مشق کے پہلے مرحلے میں اہم مشورے فراہم کیے ہیں۔
حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ پہلے مرحلے کے دوران چھ وزارتوں اور اداروں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس جائزے کے تحت ایک وزارت کو ختم کرنے اور دو وزارتوں کو ضم کرنے کی سفارش کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں بی ایس 22 کے کم از کم دو عہدے اور بی ایس 17 سے 21 تک کے کئی عہدے ختم ہو سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ، حکومت 1973ء کے سول سرونٹس کے قانون میں ضروری ترامیم پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ ایک لازمی ریٹائرمنٹ پیکج تیار کیا جا سکے جو تمام سول سرونٹس پر یکساں طور پر لاگو ہو۔
حکومتی جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مشاہدات رابطے یا مناسب تعریف کے فقدان کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔ کمیٹی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ تمام گریڈز، یعنی گریڈ 1 سے 22 تک کے عہدے رائٹ سائزنگ کے عمل میں شامل ہیں اور تقریباً 60 ہزار عہدے سرپلس ہو سکتے ہیں۔
کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ وہ وزارتوں، محکموں، خود مختار اداروں اور سرکاری اداروں کا جائزہ غیر جانبدارانہ اور واضح معیارات کے مطابق لے رہی ہے۔ ڈاکٹر قیصر بنگالی کی رائے کا احترام کرتے ہوئے، کمیٹی نے ان کی رائے کو رابطے یا سمجھ بوجھ کے فقدان پر مبنی قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔