- ہاکس بے سینڈزپٹ کے ساحل پر سمندر میں نہانے والا نوجوان ڈوب کر جاں بحق
- کراچی میں کل سے گرمی بڑھنے کا امکان
- اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ سے بھیجا گیا آخری پیغام کیا تھا؟
- جن ترامیم پر اتفاق ہوا وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منظور ہوسکتی ہیں، رانا ثنا
- رائیونڈ؛ کمسن بچی کھلے مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گئی
- پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں وہ دسمبر تک وقت چاہتے ہیں، خواجہ آصف
- ڈانٹ ڈپٹ پر 13 سالہ بچے نے فائرنگ کرکے والد اور بھائی کو قتل کردیا، بہن زخمی
- مجوزہ آئینی ترمیم؛ سپریم کورٹ بارنے آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس طلب کرلیا
- وہ وقت دور نہیں جب فلسطین اور کشمیر کے مسلمان آزاد ہوں گے، وزیراعظم
- بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد غیرحاضر اساتذہ کیخلاف کارروائی کا آغاز
- ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش
- گورنر پنجاب نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے لیے شارٹ لسٹ امیدواروں کے انٹرویوز کیے
- روس کے ڈپٹی وزیراعظم کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
- راولپنڈی میں کیش چھینے والا تین رکنی گینگ گرفتار
- غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بننے والے کرپٹ ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- بھارت پانچویں مرتبہ ایشین ہاکی چیمپئن بن گیا
- حکومت کا ٹیکس مقدمات تیزی سے نمٹانے کا فیصلہ
- پشاور: پراسیکیوشن افسران کا احتجاج، عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
- کانگریس کے جموں کشمیر کی حیثیت کی بحالی کے وعدے پر مودی سرکار تلملا گئی
- وزیراعلیٰ کے پی کی دعوت پر آئے افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی
استاد نے اپنی برہنہ تصاویر بھیجیں؛ 16سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کرادیا
نئی دہلی: بھارت میں پولیس نے 16 سالہ طالبہ کو واٹس ایپ اور اسنیپ چیٹ پر اپنی برہنہ تصاویر بھیج کر ہراساں کرنے کے الزام میں استاد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست اتراکھنڈ میں پیش آیا۔ جہاں پرائیوٹ اسکول کے ایک ٹیچر نے 10 ویں جماعت کی طالبہ کو اپنی برہنہ تصاویر بھیجی تھیں۔
طالبہ نے پہلے والدین کو بتایا جنھوں نے ایک این جی او سے رابطہ کیا جنھوں نے والدین کی مدعیت پر استاد کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔
طالبہ کا کہنا ہے کہ ٹیچر منع کرنے کے باوجود بار بار فحش پیغامات اور مواد بھی بھیجتے رہے۔ میں خوف کی وجہ سے کسی کو بتا نہیں سکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ استاد کی گرفتاری کے لیے چھاپا مار کارروائی جاری ہے۔
تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔