- شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس؛ اسلام آباد میں سیکورٹی مزید سخت
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان نے انگلینڈ کیخلاف 8 وکٹیں گنوادیں
- اجے جڈیجا نے کوہلی کو دولت پیچھے چھوڑ دیا
- بھارت میں دسہرہ کے موقع پر ہاتھی بپھر گیا، ویڈیو وائرل
- بجلی بل میں میونسپل ٹیکس وصولی کیخلاف درخواست پر فریقین سے جواب طلب
- اے این ایف کا تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن
- پائیدار ترقی کیلیے علاقائی تعاون اور روابط کا فروغ ضروری ہے، شہباز شریف کا ایس سی او کانفرنس سے خطاب
- کراچی؛ ٹریفک حادثے میں باپ شیرخوار بیٹے سمیت جاں بحق، اہلیہ شدید زخمی
- این ایل سی کا علاقائی تعاون میں اہم کردار، پاکستانی زرعی برآمدات میں اضافہ
- خوابوں کا اشتراک ممکن ہے؟
- جلاؤ گھیراؤ کیس؛ پی ٹی آئی کے 2 رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع
- اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس ایک بار پھر 86 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا
- گروپ راؤنڈ سے باہر ہونے پر بھارتی ٹیم میں اُکھاڑ پچھاڑ کی تیاری
- بابراعظم بھی کامران غلام کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے
- بھارتی عدالت کا انتہائی متنازع فیصلہ؛ مسجد میں ہندو مذہبی نعرے لگانا جائز قرار
- ذیا بیطس کی دوا پروسٹیٹ کینسر کے مضر اثرات کو زائل کر سکتی ہے، تحقیق
- 24 ہزار سے زائد اسکریو سے بنایا گیا مشہور انگلش بینڈ کا فن پارہ
- گوگل کا اپنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس چھوٹے نیوکلیئر ری ایکٹرز سے چلانے کا معاہدہ
- امریکا کا اسرائیل کو سخت وارننگ کا خط، 30 دن کا الٹی میٹم دے دیا
- عالمی بینک کا پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار
روس کی جاسوس وہیل ناروے میں مردہ پائی گئی
اوسلو: ناروے میں 14 فٹ لمبی اور 2 ہزار 700 پاؤنڈ وزنی اُس وہیل کی پُراسرار انداز میں موت واقع ہوگئی جسے دنیا روس کی جاسوس کے نام سے جانتی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سفید وہیل نے 2019 میں اُس وقت دنیا کی توجہ حاصل کی تھی جب اس پر ایک کیمرہ بندھا ہوا تھا اور اسے روسی جاسوس سمجھے جانے کی بنا پر ولادیمیر پوٹن کے نام پر ہوادلیمیر کا نام دیا گیا تھا۔
گزشتہ برس ہی سال ناروے نے اپنے شہریوں سے درخواست کی تھی کہ وہ اس وہیل سے دور رہیں۔ حیران کن طور پر روس نے اس معاملے پر چپ سادھے رکھی تھی۔
اس وہیل کی ایک اور حیران کن بات یہ تھی کہ عام طور پر دور دراز اور ٹھنڈے آرکٹک پانیوں میں رہنے کی عادی ہونے کے باوجود یہ زیادہ تر انسانوں کے ارد گرد رہنا پسند کرتی تھی جس سے ماہرین کو یقین تھا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قید میں گزارا تھا۔
خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ روسی قید میں رہنے کے بعد اسے پانی میں چھوڑا گیا تھا تاکہ اس سے جاسوسی کا کام لیا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔