- پاکستان میں آن لائن،ڈیجیٹل مالی لین دین میں اضافہ
- وفاق نے 18 ویں ترمیم پرعمل شروع کردیا، ساری وزارتیں ختم کردیں، وزیراعلیٰ سندھ
- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کب تک ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
اسرائیلی وزیردفاع کا نیتن یاہو پر گرفتار افراد کی واپسی کیلئے حماس سے معاہدے پر زور
یروشلم: اسرائیل کے وزیردفاع یووا گیلنٹ نے اپنے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ حماس سے جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دیں تاکہ غزہ سے قید اسرائیلیوں کی واپسی ہو۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع یووا گیلنٹ نے کہا کہ مغویوں کے لیے بہت تاخیر ہوگئی ہے جو بے گناہ مارے گئے ہیں، جو مغوی حماس کی حراست میں ہیں انہیں گھر واپس آجانا چاہیے۔
اسرائیل کی کابینہ کی جانب سے غزہ کی جنوبی سرحد پر فوجی تعینات رکھنے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی اور سیکیورٹی کابینہ فوری اجلاس بلائے اور جمعرات کو کیا گیا فیصلہ واپس لیا جائے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتن یاہو کی جانب سے مصر سے غزہ جانے والی راہداری پر فوجی تعینات رکھنے کا فیصلہ مصر اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کا حملہ نہ روک پانے پر نیتن یاہو کو شامل تفتیش کیا جائے؛ اسرائیلی وزیر
یووا گیلنٹ کا غزہ میں جنگ بندی اور غزہ سے اسرائیلی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے معاہدے کے حوالے سے نیتن یاہو اور مذہبی قوم پرست وزرا سے شدید اختلاف رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 250 اسرائیلی گرفتار اور 1200 ہلاک ہوگئے ہیں تاہم مختلف مواقع پر معاہدے کے تحت متعدد قیدی رہا ہوئے اور چند ایک اسرائیل کے حملوں میں مارے گئے اور ان کی لاشیں واپس کردی گئیں۔
رپورٹس کے مطابق تصور کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں اس وقت 101 اسرائیلی اور غیرملکی قیدی موجود ہیں اور ان میں سے ایک تہائی مارے گئے ہیں جبکہ دیگر کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کابینہ کے اجلاس میں یووا گیلنٹ نے نیتن یاہو کے ساتھ غصے کے ساتھ اختلاف کیا اور غزہ میں فیلڈیلفی راہداری کے مسئلے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خبردار کیا کہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کے لیے وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات کو سبوتاژ کررہے ہیں، اسرائیلی حکام
بینجمن نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں لیکن انہوں نے حماس پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکا کے ساتھ طے کیے گئے معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مارے گئے 6 مغویوں کی لاشیں جنوبی غزہ کے شہر رفح میں بنی سرنگ سے برآمد کرلی تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں، اسی طرح ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔