اسرائیلی وزیردفاع کا نیتن یاہو پر گرفتار افراد کی واپسی کیلئے حماس سے معاہدے پر زور

ویب ڈیسک  اتوار 1 ستمبر 2024
کابینہ اجلاس میں وزیردفاع نے نیتن یاہو کو آڑھے ہاتھوں لیا—فوٹو: رائٹرز

کابینہ اجلاس میں وزیردفاع نے نیتن یاہو کو آڑھے ہاتھوں لیا—فوٹو: رائٹرز

یروشلم: اسرائیل کے وزیردفاع یووا گیلنٹ نے اپنے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو پر زور دیا ہے کہ حماس سے جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دیں تاکہ غزہ سے قید اسرائیلیوں کی واپسی ہو۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع یووا گیلنٹ نے کہا کہ مغویوں کے لیے بہت تاخیر ہوگئی ہے جو بے گناہ مارے گئے ہیں، جو مغوی حماس کی حراست میں ہیں انہیں گھر واپس آجانا چاہیے۔

اسرائیل کی کابینہ کی جانب سے غزہ کی جنوبی سرحد پر فوجی تعینات رکھنے کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی اور سیکیورٹی کابینہ فوری اجلاس بلائے اور جمعرات کو کیا گیا فیصلہ واپس لیا جائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتن یاہو کی جانب سے مصر سے غزہ جانے والی راہداری پر فوجی تعینات رکھنے کا فیصلہ مصر اور قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حماس کا حملہ نہ روک پانے پر نیتن یاہو کو شامل تفتیش کیا جائے؛ اسرائیلی وزیر

یووا گیلنٹ کا غزہ میں جنگ بندی اور غزہ سے اسرائیلی شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے معاہدے کے حوالے سے نیتن یاہو اور مذہبی قوم پرست وزرا سے شدید اختلاف رہا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں 250 اسرائیلی گرفتار اور 1200 ہلاک ہوگئے ہیں تاہم مختلف مواقع پر معاہدے کے تحت متعدد قیدی رہا ہوئے اور چند ایک اسرائیل کے حملوں میں مارے گئے اور ان کی لاشیں واپس کردی گئیں۔

رپورٹس کے مطابق تصور کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں اس وقت 101 اسرائیلی اور غیرملکی قیدی موجود ہیں اور ان میں سے ایک تہائی مارے گئے ہیں جبکہ دیگر کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کابینہ کے اجلاس میں یووا گیلنٹ نے نیتن یاہو کے ساتھ غصے کے ساتھ اختلاف کیا اور غزہ میں فیلڈیلفی راہداری کے مسئلے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خبردار کیا کہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق معاہدے کے لیے وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے۔

مزید پڑھیں: نیتن یاہو یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات کو سبوتاژ کررہے ہیں، اسرائیلی حکام

بینجمن نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں لیکن انہوں نے حماس پر الزام عائد کیا کہ وہ امریکا کے ساتھ طے کیے گئے معاہدے کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے مارے گئے 6 مغویوں کی لاشیں جنوبی غزہ کے شہر رفح میں بنی سرنگ سے برآمد کرلی تھی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حماس جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا ہے اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں، اسی طرح ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوچکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔