- سیاست دان ملکی مفاد کے لیے ذاتی انا کو قربان کردیں، چوہدری شجاعت
- اینٹی کرپشن کا ایس بی سی اے ہیڈ کوارٹر پر چھاپہ، افسران سے پوچھ گچھ
- کراچی میں ڈاکوؤں کی راہ چلتی خاتون سے واردات، فوٹیجز سامنے آگئی
- دنیا کی بدبودار ترین پنیر
- رؤف حسن اور بھارتی تجزیہ نگار راہول رائے چوہدری کی پاکستان مخالف گفتگو بے نقاب
- یوٹیوب سے دیکھ کر جعلی ڈاکٹر کی پِتّے کے آپریشن کی کوشش؛ مریض ہلاک
- پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں مزید 100 ارب روپے اضافہ، آئی ایم ایف کو تشویش
- بلوچستان: مشتبہ دہشتگردوں کو 3 ماہ قید میں رکھنے کیلیے حراستی مراکز قائم کرنے کا فیصلہ
- امیر بالاج قتل؛ مرکزی ملزم کے بہنوئی کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے آگئی
- ایپل اپنی نئی آئی فون سیریز آج لانچ کرے گا
- آئی ایم ایف بورڈ کے ایک اوراجلاس کا کلینڈر جاری، پاکستان قرض پروگرام شامل نہیں
- سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
- علی امین گنڈا پور کو بٹھا کر سمجھاؤں گا سیاست مولا جٹ کے نعروں سے نہیں چلتی، گورنر پنجاب
- جمشید دستی کی راہداری ضمانت منظور، متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم
- سندھ حکومت نے ارسا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کی مخالفت کردی
- کراچی سپرہائی وے سبزی منڈی پر نالے میں گیس بھرنے سے دھماکا
- اسلام آباد جلسہ: پی ٹی آئی قیادت کے خلاف تین مقدمات درج
- ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس میں اراکین قومی اسمبلی کیلیے الگ الگ عشائیے
- لوگ خود نہیں نکلے کل انہیں زبردستی جلسہ کے لیے لایا گیا، وفاقی وزرا
- پشاور؛ گھریلو ناچاقی پر فائرنگ سے خاتون جاں بحق، بچے سمیت 3 افراد زخمی
پردہ، نماز اور نامحرم سے متعلق نئے قوانین پر عالمی برادری سے بات کرنے کو تیار ہیں، طالبان
کابل: طالبان حکومت کے نائب ترجمان نے کہا ہے کہ حال ہی میں متعارف کرائے گئے نئے قوانین پر خواتین کے حقوق سے متعلق عالمی برادری کے خدشات دور کرنے کے لیے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے یہ پیشکش اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کی۔
صحافیوں کو بھیجے گئے اپنے صوتی پیغام میں طالبان کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ اسلامی قانون پر تمام ممالک اور تنظیموں کے ساتھ مثبت بات چیت کے لیے پُرعزم ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : اسلامی قوانین کو سمجھے بغیر تنقید کرنا ‘تکبر’ کی نشانی ہے، ترجمان طالبان
نائب ترجمان حمد اللہ فطرت نے کہا کہ مشکلات کے حل اور تعلقات میں مضبوطی اور توسیع کے لیے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔
قبل ازیں طالبان حکومت کی وزارتِ امر بالمعروف و نہی عب المنکر نے اقوام متحدہ کے ساتھ نئے قوانین پر مزید تعاون سے انکار کردیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : طالبان کے نماز اور پردے سے متعلق قوانین پر اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
یاد رہے کہ طالبان حکومت کے نئے قانون میں خواتین کو چہرہ ڈھانپنے اور عوامی مقامات پر اپنی آواز پست رکھنے کے کا حکم دیا گیا ہے اور خلاف ورزی پر سزا ہوسکتی ہے۔
جس پر عالمی قیادت اور بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا تھا کہ خواتین کے حقوق پر ضرب لگانے والے قوانین کی وجہ سے طالبان کے ساتھ جاری تعاون کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔