- پی ٹی آئی رہنماؤں پر کیا الزامات عائد ہیں؟ ایف آئی آر سامنے آگئی
- امیگریشن حکام کے ہاتھوں 83 افراد جعلی دستاویزات کی بنیاد پر گرفتار
- لاہور کے مختلف علاقوں سے 7 افراد کی لاشیں ملیں
- ایئر پورٹس کی آؤٹ سورسنگ؛ کراچی، لاہور اور اسلام آباد ایئرپورٹس کے نئے اعدادوشمار طلب
- پتوکی؛ کھیت میں گھسنے پر بااثر زمیندار نے کلہاڑی سے گدھی کی ٹانگ کاٹ دی
- لاہور میں گھریلو ملازمہ مالکن کو نشہ آور چیز پلا کر گھر کا صفایا کر گئی
- شہریوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث انسانی اسمگلر گرفتار
- روس کو میزائلوں کی فراہمی؛ برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا ایران پر پابندیوں کا اعلان
- انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا صارفین کیلئے محفوظ بنانے کی مہم کا آغاز
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی پیش قدمی رک گئی
- چین کے اعلیٰ سطح کے تجارتی وفد کا ایس آئی ایف سی کا دورہ
- صدرمملکت نے پشاور ہائیکورٹ میں ججوں کی تعداد 30 کردی
- گلبرگ میں پولیس وردی میں وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار
- انسداد دہشت گردی عدالت؛ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان، 79ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- لاہور: پولیس کی زیر حراست موٹر سائیکل چور نے واش روم میں خودکشی کرلی
- پریڈی اسٹریٹ ٹو کورنگی روڈ ایکسٹینشن کے بڑے منصوبے پر کام کا آغاز
- فلک ناز چترالی کی فیصل واوڈا کے خلاف نازیبا زبان، سینیٹ رکنیت دو روز کیلئے معطل
- نو مسلم خاتون کیساتھ جنسی زیادتی پر معروف اسکالر طارق رمضان کو 3 سال قید
- گورنر سندھ کو ایتھوپیا کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نواز دیا گیا
عراق؛ 27 سال بعد ہونے والی مردم شماری کے دوران 2 روزہ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ
بغداد: عراق میں 27 سال بعد مردم شماری 20 اور 21 نومبر کو کرائی جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے وزیراعظم محمد شياع السوڈانی کا کہنا ہے کہ مردم شماری کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے 20 اور 21 نومبر کو ملک بھر میں کرفیو نافذ رہے گا۔
عراق میں بھی مردم شماری ہر 10 سال بعد کی جاتی ہے تاہم 2007 میں ہونے والی مردم شماری ملک میں جاری خانہ جنگی، سیاسی بحران اور امن عامہ کی مخدوش حالت کے باعث نہیں ہوسکی تھی۔
بعد ازاں 2010 میں بھی ایک کوشش کی گئی لیکن اچانک ملک کے حالات خراب ہونے کے باعث اُس مردم شماری کو معطل کرنا پڑا تھا۔
دو دہائیوں قبل 1997 میں ہونے والی مردم شماری میں بھی 3 شمالی صوبے شامل نہیں ہوسکے تھے۔ یہ صوبے اب خودمختار کردستان کا حصہ ہیں۔
اگر رواں برس مردم شماری اپنے طے شدہ وقت پر ہوجاتی ہے تو یہ صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں ہونے والی پہلی مردم شماری ہوگی۔
داعش سے جنگ، طویل خانہ جنگی اور فرقہ ورانہ فسادات کے بعد اب عراق میں حالات قدرے مستحکم ہونا شروع ہوئے ہیں لیکن اب بھی اکا دکا پُر تشدد واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
ملک میں مردم شماری کا اعلان کرانے والے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اکتوبر 2022 میں اقتدار سنبھالا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔