- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- دوسرا ٹیسٹ؛ پاکستان پہلی اننگز میں 366 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی
- راولپنڈی کہوٹہ روڈ پرمسافر بس الٹنے سے 10 افراد زخمی
- منفی پروپیگنڈہ کو نظرانداز کرکے ملک کو مضبوط کرنا ہے، شرجیل میمن
- پورے سال ٹیکس اکھٹا کرکے قرضوں پر سود ادائیگیاں کی جارہی ہیں ، چیئرمین ایف بی آر
- بلوچستان کی قومی شاہراہوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا گشت بڑھانے کا فیصلہ
- صدر مملکت نے قومی اسمبلی، سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس طلب کر لیے
- ایس سی او کانفرنس؛ غیرملکی مہمانوں کی بہترین انتظامات پر پاکستانی کی تعریف
- قتل کے مقدمے میں نامزد شکیب الحسن کا وطن واپس لوٹنے کا فیصلہ
- کراچی؛ اولڈ سٹی ایریا میں 3 منزلہ خستہ حال عمارت منہدم
- بھارتی کرکٹر بابراعظم کا ویرات کوہلی سے موازنہ کرنے پر ناخوش
- ہمسایوں کے تعلقات اچھے نہ ہوں تو وجوہات کا سدباب ضروری ہے، بھارت
- بریسٹ کینسر: بر وقت تشخیص، علاج، اور بچاؤ کی اہمیت
- عالمی رہنما پاکستان سے اچھے تاثرات لے کر واپس جائیں گے، وزیر اطلاعات
- لاہور میں 14سالہ لڑکی سے زیادتی، سوتیلا باپ گرفتار
- ملائیشیا کےسابق وزیراعظم مہاتیر محمد طبیعت خرابی کے باعث اسپتال میں داخل
- پنجاب کابینہ میں تبدیلی، بلال یاسین سے وزیر خوراک کا قلمدان واپس
- پنڈدادن خان میں نجی اسکول کی کینٹین میں 8 سالہ طالبہ سے زیادتی
- بونیر میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکا، 4 پولیس اہل کار زخمی
- کندھ کوٹ میں اسکول کے سامنے فائرنگ سے خاتون ٹیچر قتل
عراق؛ 27 سال بعد ہونے والی مردم شماری کے دوران 2 روزہ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ
بغداد: عراق میں 27 سال بعد مردم شماری 20 اور 21 نومبر کو کرائی جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے وزیراعظم محمد شياع السوڈانی کا کہنا ہے کہ مردم شماری کو آسان اور محفوظ بنانے کے لیے 20 اور 21 نومبر کو ملک بھر میں کرفیو نافذ رہے گا۔
عراق میں بھی مردم شماری ہر 10 سال بعد کی جاتی ہے تاہم 2007 میں ہونے والی مردم شماری ملک میں جاری خانہ جنگی، سیاسی بحران اور امن عامہ کی مخدوش حالت کے باعث نہیں ہوسکی تھی۔
بعد ازاں 2010 میں بھی ایک کوشش کی گئی لیکن اچانک ملک کے حالات خراب ہونے کے باعث اُس مردم شماری کو معطل کرنا پڑا تھا۔
دو دہائیوں قبل 1997 میں ہونے والی مردم شماری میں بھی 3 شمالی صوبے شامل نہیں ہوسکے تھے۔ یہ صوبے اب خودمختار کردستان کا حصہ ہیں۔
اگر رواں برس مردم شماری اپنے طے شدہ وقت پر ہوجاتی ہے تو یہ صدام حسین کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک میں ہونے والی پہلی مردم شماری ہوگی۔
داعش سے جنگ، طویل خانہ جنگی اور فرقہ ورانہ فسادات کے بعد اب عراق میں حالات قدرے مستحکم ہونا شروع ہوئے ہیں لیکن اب بھی اکا دکا پُر تشدد واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
ملک میں مردم شماری کا اعلان کرانے والے وزیراعظم محمد شیاع السوڈانی نے اکتوبر 2022 میں اقتدار سنبھالا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔