- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
- حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
- بھارت؛ نرس نے زیادتی کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر کا بلیڈ سے نازک حصہ کاٹ دیا
سی پیک پر کام کرنے والے غیرملکیوں پرحملوں کی تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے غیر ملکیوں پر حملوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزارت داخلہ نے سال 2020 تا 2024 کے درمیان چینی غیر ملکی اور جاپانی باشندوں پر حملوں کی تفصیلات پیش کیں۔ جس کے مطابق سندھ میں چینی اور جاپانی باشندوں پر تین دہشتگرد حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں پانچ غیرملکیوں سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوئے۔
وزارت داخلہ کے مطابق بلوچستان میں چینی باشندوں پر 2 حملے ہوئے، جس میں تین افراد زخمی ہوئے جبکہ خیبرپختونخوا میں چینی باشندوں پر 2 حملے ہوئے، جس میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 17 چینی باشندے جاں بحق اور خیبرپختونخوا میں 19 مقامی لوگ شہید ہوئے۔
دستاویز کے مطابق سال 2024 کی پہلی سہہ مائی میں خفیہ معلومات پر 2208 آپریشن کیے گئے، خفیہ آپریشنز میں 89 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 328 کو گرفتار کیا گیا۔ وزارت داخلہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ افغانستان سے عسکریت پسندوں کے داخلے کو روکنے اور دہشت گرد تنظیموں کے استعمال میں آنے والے اسلحے اور مواد کی منتقلی کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزارت داخلہ نے بتایا کہ سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری ہے جبکہ سنسان راستوں کی نگرانی کی جا رہی ہے، انسداد پرتشدد انتہاپسندی کی قومی پالیسی 2024 کا مسودہ تیار ہو چکا ہے، انسداد پر تشدد انتہا پسندی کی قومی پالیسی کی کے مسودے کی منظوری کابینہ سے لی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔