- وزیراعلی کی شرمناک حرکت کے باعث ملک کی بدنامی ہوئی ہے، فیصل واؤڈا
- کراچی؛ بجلی کے سب اسٹیشن میں تار چوری کے دوران کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک
- وزیراعظم 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے
- فلوریڈا: 11 سالہ لڑکا اسکول میں فائرنگ کی مبینہ دھمکی پر گرفتار
- لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 8 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
- ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی کارروائی، منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی
- ہاکس بے سینڈزپٹ کے ساحل پر سمندر میں نہانے والا نوجوان ڈوب کر جاں بحق
- کراچی میں کل سے گرمی بڑھنے کا امکان
- اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ سے بھیجا گیا آخری پیغام کیا تھا؟
- جن ترامیم پر اتفاق ہوا وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منظور ہوسکتی ہیں، رانا ثنا
- رائیونڈ؛ کمسن بچی مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گئی
- پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں وہ دسمبر تک وقت چاہتے ہیں، خواجہ آصف
- ڈانٹ ڈپٹ پر 13 سالہ بچے نے فائرنگ کرکے والد اور بھائی کو قتل کردیا، بہن زخمی
- مجوزہ آئینی ترمیم؛ سپریم کورٹ بارنے آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس طلب کرلیا
- وہ وقت دور نہیں جب فلسطین اور کشمیر کے مسلمان آزاد ہوں گے، وزیراعظم
- بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد غیرحاضر اساتذہ کیخلاف کارروائی کا آغاز
- ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش
- گورنر پنجاب نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے لیے شارٹ لسٹ امیدواروں کے انٹرویوز کیے
- روس کے ڈپٹی وزیراعظم کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
- راولپنڈی میں کیش چھینے والا تین رکنی گینگ گرفتار
سندھ میں گزشتہ ایک برس میں صنفی تشدد کے ایک سو واقعات ریکارڈ
کراچی: وزیر سماجی و بہبود اور ترقی نسواں شاہینہ شیر نے سندھ اسمبلی کو بتایا ہے کہ صوبے میں گزشتہ برس صنفی تشدد کے لگ بھگ ایک سو واقعات ہوئے ہیں اور حکومت ان تمام واقعات پر اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داری پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
حکومت کے سخت اقدامات کے باعث خواتین پر تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے اور ہم نے 35 کیسز کو حل کر لیا ہے۔
پیر کو سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں اس وقت 22 ڈے کئیر سنٹر بنے ہوئے ہیں جن میں کراچی کا ایک ڈے کئیر سنٹر بھی شامل ہے جو عبداللہ ہارون روڈ پر کام کر رہا ہے۔
سندھ میں ایک ماہ کے دوران مزید ڈے کئیر سینٹر بنائے جائیں گے تاکہ ملازمت پیشہ خواتین کو سہولت ہو۔انہوں نے کہا کہ جہاں پر خواتین زیادہ تعداد میں کام کرتی ہیں اس جگہ پر کئیر سینٹر بنائے جاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈے کیئر سینٹر میں 9 خواتین کام کر رہی ہیں، تین نئے ڈے کیئر سینٹر بنائے جائیں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی یونیورسٹی میں بھی ایک ڈے کیئر سینٹر کام کر رہا ہے صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی نے بتایا کہ سال 2022,23 میں ترقیاتی اسکیموں کے لئے 300 ملین روپے مختص کیے گئے تھے اور ہم ای کامرس کرنے جا رہے ہیں جس میں خواتین کو آن لائن بزنس سکھایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کی کوشش ہے کہ ایک ایسا کمپلیکس بنائیں جہاں خواتین روزگار کما سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔