- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
- حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
- بھارت؛ نرس نے زیادتی کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر کا بلیڈ سے نازک حصہ کاٹ دیا
سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا گیا
اسلام آباد: حکومت نے سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کے لیے آفس میمورنڈم جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ رولز کے تحت کوئی سرکاری ملازم حکومت کی اجازت کے بغیر کسی میڈیا پلیٹ فارم پر بات نہیں کر سکتا، سرکاری ملازمین کسی سرکاری دستاویز یا معلومات کو غیر متعلقہ ملازم ،شہری یا پریس کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے۔
آفس میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی ایسی رائے یا حقائق بیان نہیں کر سکتے جس سے حکومت کی ساکھ متاثر ہو، سرکاری ملازمین کو حکومتی پالیسی، فیصلوں، ملک کی خود مختاری، عزت و قارکے منافی بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
مراسلے کے مطابق سرکاری ملازمین میڈیا پر کوئی ایسی بات نہیں کرسکتے جس سے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں اور نہ ہی سرکاری ملازمین کو اپنی غیر جانبداری برقراررکھتے ہوئے سوشل میڈیا پرکسی مباحثے میں رائے دینے کی اجازت ہے۔
مراسلے میں سرکاری ملازمین سے کہا گیا ہے کہ تمام سروسز گروپس سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین ہدایات پر عملدرآمد کے پابند ہیں اور ہدایات کی خلاف ورزی پرمتعلقہ ملازمین کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
سرکاری ادارے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے مسلسل نگرانی کرتے رہیں اور تمام وفاقی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، محکموں کے سربراہان اور چیف سیکرٹریزہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہدایات کا مقصد سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر پابندیاں لگانا نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔