- شان مسعود ابتدائی 6 ٹیسٹ میچز ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے
- عمران خان توشہ خانہ نااہلی کیس؛ وکیل الیکشن کمیشن کو تیاری کیلیے 2 ہفتوں کی مہلت
- پاکستان پہلی اننگز میں 500 سے زائد رنز بناکر ٹیسٹ اننگ سے ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی
- غزہ اور لبنان متاثرین کیلیے وزیر اعظم امدادی فنڈ قائم
- جعلی دستاویزات پر بیرون ملک سے آنے والا مسافر گرفتار
- ملتان ٹیسٹ میں اننگز سے شکست نے ایک اور بدترین ریکارڈ بنوادیا
- آئینی ترامیم کیلیے پی ٹی آئی ارکان کو 20کروڑ اور وزارتوں کی پیشکش ہو رہی، اسد قیصر
- فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کے کارندے کی ہوشربا کال منظر عام پر آگئی
- روٹ کی ڈبل سینچری نے انہیں عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں لاکھڑا کیا
- ایف بی آر نے گریڈ 1 تا 4 ملازمین کی بھرتیاں روک دیں، نوٹی فکیشن جاری
- عمر ایوب، اسد قیصر، زین قریشی کی پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور
- آئینی کمیٹی پر مشاورت کیلیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس شروع
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کو اننگز اور 47 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنانے والوں سے سلوک بھی ویسا ہی ہوگا، عظمی بخاری
- پاکستانی معاشرے کو اسلامی معاشرہ کیسے بنایا جایا
- ایف بی آر کا غیر منقولہ جائیداد کی قیمتوں میں 75فیصد تک اضافہ کا فیصلہ
- پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، صدر مملکت آصف زرداری
- ممکنہ آئینی ترمیم کا مسودہ عام کرنے سے متعلق درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ ابرار احمد کی دوسرے ٹیسٹ میچ میں شرکت بھی مشکوک
- سوشل میڈیا ایکٹوسٹ آغا شیخ سرور کو 15 اکتوبرتک بازیاب کروانے کا حکم
سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا گیا
اسلام آباد: حکومت نے سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے سرکاری ملازمین کے لیے آفس میمورنڈم جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ رولز کے تحت کوئی سرکاری ملازم حکومت کی اجازت کے بغیر کسی میڈیا پلیٹ فارم پر بات نہیں کر سکتا، سرکاری ملازمین کسی سرکاری دستاویز یا معلومات کو غیر متعلقہ ملازم ،شہری یا پریس کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے۔
آفس میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین میڈیا یا سوشل میڈیا پر کوئی ایسی رائے یا حقائق بیان نہیں کر سکتے جس سے حکومت کی ساکھ متاثر ہو، سرکاری ملازمین کو حکومتی پالیسی، فیصلوں، ملک کی خود مختاری، عزت و قارکے منافی بات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
مراسلے کے مطابق سرکاری ملازمین میڈیا پر کوئی ایسی بات نہیں کرسکتے جس سے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں اور نہ ہی سرکاری ملازمین کو اپنی غیر جانبداری برقراررکھتے ہوئے سوشل میڈیا پرکسی مباحثے میں رائے دینے کی اجازت ہے۔
مراسلے میں سرکاری ملازمین سے کہا گیا ہے کہ تمام سروسز گروپس سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین ہدایات پر عملدرآمد کے پابند ہیں اور ہدایات کی خلاف ورزی پرمتعلقہ ملازمین کے خلاف مس کنڈکٹ کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
سرکاری ادارے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے مسلسل نگرانی کرتے رہیں اور تمام وفاقی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، محکموں کے سربراہان اور چیف سیکرٹریزہدایات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ہدایات کا مقصد سوشل میڈیا کے مثبت استعمال پر پابندیاں لگانا نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔