- برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت جزوی معطل کردی
- بھارتی فضائیہ کا مگ 29 طیارہ گر کر تباہ
- قومی اسمبلی میں بھنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت 4 بل منظور
- پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے، وزیراعظم
- 7 ستمبر کو ختم نبوت سے متعلق قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، عمر ایوب
- 9 مئی کے حساب تک پی ٹی آئی سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، وزیر دفاع
- پی این ایس سی کی درجہ بندی کی منظوری
- پی پی، ن لیگ کا پنجاب میں سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
- اورنگی ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی حالت میں گرفتار
- تین سال بعد مہنگائی کی شرح کم ہونا حکومتی اقدامات کی عکاسی ہے، وزیراعظم
- پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے اقوام متحدہ کا تعاون قابل تعریف ہے، سینیٹر محمد اورنگزیب
- صوبے میں کتنی ڈائیلاسز مشینیں اور عملہ ہے؟ سندھ ہائیکورٹ نے جواب مانگ لیا
- بلوچستان اسمبلی میں 25 اور 26 اگست کو دہشت گرد حملوں کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- ملک میں 3 سال بعد مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر آگئی
- سندھ ہائیکورٹ ایفیڈیوٹ برانچ کی چھت کا پلستر گرنے سے ایک خاتون زخمی
- کراچی؛ متعدد علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم
- سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا گیا
- ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد سینیٹ سے منظور
- شناختی کارڈ کی تجدید نہ کرانے والے شہریوں کی موبائل سمز کی بندش شروع
- سی پیک کی اپ گریڈیشن کیلیے ملکر کام کرنے کا چینی قیادت کا ویژن لائق تحسین ہے، وزیراعظم
برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت جزوی معطل کردی
لندن: انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خدشات پر برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت جزوی طور پر معطل کردی۔
برطانیہ کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحے کی برآمدات کے 350 میں سے 30 لائسنس معطل کر دے گا کیونکہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
سکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے پیر کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ جزوی پابندی میں ایسی اشیاء شامل ہیں جو “غزہ میں موجودہ تنازعہ میں حماس کے خلاف استعمال ہو سکتی ہیں لیکن اس میں F-35 لڑاکا طیاروں کے پرزے شامل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لائسنسوں کی معطلی کا فیصلہ ہتھیاروں پر پابندی کے مترادف نہیں ہے تاہم انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے برطانوی فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ وہ اس فیصلے پر بہت مایوس ہیں جو ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ہم سات محاذوں پر جنگ لڑ رہے ہیں اور اپنے 6 یرغمالیوں کی موت کا ماتم کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔